بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اساتذہ کے احتجاج کے دوران خاتون ٹیچر کی خود کو آگ لگانے کی کوشش

سندھ اسمبلی کے باہر کنٹریکٹ اساتذہ کا احتجاج شدت اختیار کرگیا۔ پولیس سے جھڑپ کے دوران خاتون ٹیچر نے خود کو آگ لگانے کی کوشش کی جسے ناکام بنادیا گیا۔

صوبائی وزیر سعید غنی کہتے ہیں معاملہ عدالت میں ہے، فی الحال اساتذہ کو مستقل نہیں کیا جاسکتا۔

احتجاجی اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت عدالتی فیصلے تک نئی بھرتیوں کو ملتوی کرے اور جو اساتذہ چار سال سے کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں، پہلے انہیں مستقل کیا جائے۔

سندھ اسمبلی کے باہر آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرکے کنٹریکٹ ملازمت کرنے والے اساتذہ کا احتجاج شدت اختیار کرگیا۔

مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی جس کے بعد ایک خاتون ٹیچر نے خود سوزی کی کوشش کی تاہم ساتھی اساتذہ نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا، پولیس نے خود کو آگ لگانے والی خاتون کو حراست میں لےکر تھوڑی دیر بعد چھوڑدیا۔

صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ معاملہ مختلف عدالتوں میں ہے، چاہیں بھی تو احتجاج کرنے والے اساتذہ کو مستقل نہیں کرسکتے۔

احتجاجی اساتذہ کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم کا ان کےکیس کودوسرے معاملات سے جوڑ نا سراسر غلط ہے ۔

اساتذہ کا مطالبہ یہ ہے کہ سندھ حکومت نئی بھرتیوں کا عمل روکے اور جو اساتذہ چار سال سے کنٹریکٹ پر ملازمت کررہے ہیں، پہلے انہیں مستقل کیا جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.