پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون و انصاف ملیکا بخاری نے کہا ہے کہ قندیل بلوچ کیس میں ریاست قانونی آپشنز پر غور کررہی ہے۔
سوشل میڈیا پر مشہور قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا جبکہ ان کے بھائی محمد وسیم نے انہیں قتل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔
وسیم کو گرفتار کرلیا گیا تھا اور انہیں ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی تاہم اس فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے وسیم کو رہا کردیا۔
اس پر ملیکا بخاری نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ریاست قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں قندیل بلوچ کیس میں قانونی آپشنز کا جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیرت کے نام پر خواتین اور لڑکیوں کا قتل معاشرے پر ’سیاہ دھبہ‘ ہے۔
ملیکا بخاری کا کہنا تھا کہ قانون میں ترمیم کی گئی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ قتل کی گئی خاتون، چاہے کوئی سلیبریٹی ہو یا پھر عام عورت، اس کا قاتل آزاد نہ گھوم سکے۔
Comments are closed.