ابوظہبی: حوثی باغیوں کا ڈرون حملوں کا دعویٰ، آئل ٹینکرز میں دھماکوں سے پاکستانی سمیت تین ہلاک
متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظہبی کی پولیس کے مطابق بندرگاہ کے علاقے میں تین آئل ٹینکروں میں دھماکوں سے ایک پاکستانی اور دو انڈین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اماراتی نیوز ایجنسی ‘وام’ کے مطابق ابوظہبی پولیس نے کہا ہے کہ تین ہلاکتوں کے علاوہ دھماکے کے بعد لگنے والی آگ سے چھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ان دھماکوں کو مبینہ طور پر ڈرون حملوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے جبکہ یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں کی جانے والی ’فوجی کارروائی’ کی تفصیلات جلد منظر عام پر لائیں گے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ابوظہبی پورٹ کے نزدیک مصفح آئیکیڈ تھری کے علاقے میں تین آئل ٹینکرز دھماکے سے پھٹ گئے جس سے آگ بھڑک اٹھی۔
ابوظہبی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بظاہر ڈرون جیسے تین اجسام دو مختلف علاقوں میں گرے اور ممکنہ طور پر انھی کی وجہ سے دھماکہ ہوا اور آگ بھڑکی۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور تفتیشی رپورٹ میں تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
اس مقام پر آگ لگی وہ تیل کی ریاستی کمپنی ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی (ادنوک) کے تیل کے ذخائر کے قریب واقع ہے۔ ابوظہبی کی بندرگاہ کے علاوہ ایئرپورٹ کے علاقے سے بھی آتشزدگی کی اطلاعات ملی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق ابوظہبی میں آئل ٹینکرز پھٹنے کی اطلاعات کے بعد حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان حملوں کی تفصیلات جلد ہی منظرعام پر لائیں گے جن کا مقصد متحدہ عرب امارات کو نشانہ بنانا ہے۔
حوثی باغیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سارئے نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’(باغیوں کی) مسلح افواج نے کہا ہے کہ وہ آئندہ چند گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات میں اہم عسکری آپریشنز کی بابت تفصیلات فراہم کریں گے۔‘
حوثی باغیوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ آپریشن گذشتہ سات سال سے جاری جنگ میں کلیدی حیثیت کے حامل ہوں گے۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی سربراہی میں قائم اس عسکری اتحاد کا حصہ ہے جو یمن میں حوثی باغیوں سے برسرپیکار ہے۔
10 جنوری کو متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ یمنی فورسز نے حوثیوں سے تیل کی دولت سے مالا مال صوبے شبوا کا قبضہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
Comments are closed.