بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پی ڈی ایم کا حکومتی متنازع قوانین سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

اپوزیشن اتحادی پی ڈی ایم نے حکومتی متنازع قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مولانافضل الرحمن کی سربراہی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا ورچوئل اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق ورچوئل اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے لندن اور صدر شہباز شریف نے لاہور سے اجلاس میں شرکت کی۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اگر پارلیمنٹ کمزور ہوگی تو تمام ادارے کمزور ہوں گے۔

اعلامیے کے مطابق ایم ایم اے کے رہنما شاہ اویس نورانی، سربراہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی، سربراہ قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں طے پایا کہ حکومتی متنازع قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیا جائے گا۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے ٹرانس جینڈرز کے حقوق کے تحفظ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ اجلاس میں پیش کردیا۔

اعلامیے کے مطابق قائم پینل تجاویز کی تیاری کیلئے وکلاء سے مشاورت، ضابطے کی کارروائی مکمل کرے گا۔

اعلامیے کے مطابق لانگ مارچ کی تاریخ کے لیے پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کو تجاویز کی تیاری کی ہدایت کی ہے، جس کا اجلاس 22 نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں 23 نومبر کو اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جائے گی۔

اجلاس میں پشاور میں احتجاجی جلسے طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق کرنے کی منظوری دی گئی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.