بین الاقوامی قیمت اور ملک میں مہنگے ڈالر نے روئی کی قیمتوں کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔
ملک میں ایک من روئی کی قیمت 500 روپے اضافے سے 15 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔
کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق کے مطابق روپے کی قدر گرنے اور عالمی مارکیٹ میں روئی کی قیمت بڑھنے کا اثر مقامی قیمتوں پر مرتب ہورہا ہے۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم کا خیال ہے کہ رواں سال کپاس کی فی ایکڑ پیداوار بڑھنے اور بلند قیمتوں کے سبب آئندہ سال کپاس کی اضافی کاشت متوقع ہے، جس سے اربوں ڈالر کی روئی اور خوردنی تیل کی درآمد میں کمی واقع ہوگی۔
Comments are closed.