نیویارک کی انتہائی پرتعیش، بلند و بال عمارت میں ’1500 نقائص‘ اور 25 کروڑ ڈالر ہرجانے کا مقدمہ
مین ہٹن کے افق پر 432 پارک ایونیو عمارت
نیویارک کی ایک پرتعیش عمارت کے مکینوں کو اپنی عمارت سے بہت سی شکایتیں ہیں۔ ان ارب پتی مکینوں کا کہنا ہے کہ انھیں اس عمارت میں ناقص لفٹوں، پانی بھر جانے اور ناقابل برداشت شور جیسی پریشانیوں کا روزانہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اب 432 پارک ایونیو کے مکین اپنی عمارت کے ڈویلپرز پر مقدمہ دائر کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق وہ 1500 مبینہ نقائص کو دور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمارت کے مسائل نے رہائشیوں اور وہاں آنے والے مہمانوں کو ’خطرے سے اور تکلیف‘ سے دو چار کیا ہے۔
یہ فلک بوس عمارت سنہ 2015 میں مین ہٹن کے نام نہاد ارب پتیوں کی گلی میں رہائش کے لیے کھولی گئی تھی۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق خریداروں میں معروف اداکارہ جینیفر لوپیز اور ان کے سابق منگیتر الیکس روڈریگوز کے علاوہ سعودی ریٹیل میگنیٹ فواز الہوخیر اور جوز کیورو ٹیکیلا برانڈ کے مالک خاندان کے ایک فرد جیسے ارب پتی افراد شامل ہیں۔
اخبار کے مطابق انفرادی یونٹس کروڑوں ڈالرز میں فروخت ہوئے۔
جمعرات کو نیویارک کی سپریم کورٹ میں دائر کیے گئے 250 کروڑ ڈالر ہرجانے والے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ عمارت کے مسائل میں جون میں بجلی کا دھماکہ شامل ہے جس سے رہائشیوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی تھی۔ اس کے علاوہ عمارت میں ‘خوفناک’ ناقابل بیان شور اور لرزہ موجود ہے۔
ان میں ابھی تعزیراتی نقصانات یا انفرادی مقدمات شامل نہیں ہیں جو بعد میں آسکتے ہیں۔
عمارت کے کونڈو بورڈ کی جانب سے رکھے گئے انجینئروں کی طرف سے اس عمارت میں کل 1500 تعمیراتی اور ڈیزائن کی خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
نیو یارک ٹائمز نے ایک رہائشی کے حوالے سے بتایا کہ عمارت کے کچرے اور گندے پانی کی نکاسی کے استعمال کے وقت ‘بم کی طرح’ کی آواز آتی ہے۔
مقدمے میں اس قسم کے بہت سے مسائل کو ‘زندگی کی حفاظت کے مسائل’ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ مقدمے میں یہ الزام لگایا گيا ہے کہ عمارت کی لفٹیں تکلیف کا باعث ہیں اور رہائشی کئی مواقع پر ایک وقت میں گھنٹوں پھنسے رہے ہیں۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’یونٹ مالکان نے یونٹوں کے حصول کے لیے دسیوں لاکھ ڈالرز ادا کیے ہیں۔ انھیں انتہائی پرتعیش جگہوں میں سے ایک کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اس کی جگہ انھیں خرابی اور ناکامی سے دوچار عمارت فروخت کی گئی۔‘
یہ بھی پڑھیے
عمارت کے سپانسر کے لیے سی آئی ایم گروپ اور میکلوے پروپرٹیز نے مل کر ایک کمپنی بنائی۔ اس عمارت کے سپانسر نے مقامی میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ 432 پارک ’مین ہیٹن کی اعلیٰ رہائشی عمارت‘ ہے اور وہاں کی فلک بوس عمارتوں کے افق پر ایک ’شاندار اضافہ‘ ہے۔
بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ کونڈو بورڈ نے مسائل کو حل کرنے کے لیے جائیداد تک رسائی کو ’محدود‘ کر دیا ہے اور یہ کہ مکان مالکان کی ایسوسی ایشن اور ‘مخصوص بلند آواز والے رہائشیوں’ نے کفیل کے طور پر اس کی ذمہ داریوں کو غلط سمجھا ہے۔
بہرحال سی آئی ایم اور میکلوے پراپرٹیز نے بی بی سی کی جانب سے اس بابت پوچھے گئے سوالوں کے ابھی تک جوابات نہیں دیے ہیں۔
Comments are closed.