لاہورکی احتساب عدالت نے مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف اور ان کے خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف اعتراضات پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو 2 ستمبر کو بحث کے لیے طلب کر لیا۔
لاہور کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے شہباز شریف فیملی کے اعتراضات پر سماعت کی۔
شہباز شریف خاندان نے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف اعتراضات دائر کر رکھے ہیں۔
اس حوالے سے شہباز شریف کا مؤقف ہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے نیب کی استدعا پر حقائق کے برعکس اثاثے منجمد کیئے۔
شہباز شریف خاندان کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔
Comments are closed.