سندھ ہائی کورٹ نے رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر فریقین کے دلائل مکمل ہوجانے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جسٹس امجد علی سہتو نے سندھ ہائی کورٹ میں رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور ریمارکس دیئے کہ دونوں فریقین کی وجہ سے کیس میں تاخیر ہوئی ہے۔
اس موقع پر عدالت نے کہاکہ اگر کوئی تحریری دلائل جمع کرانا چاہے تو ایک دو روز میں کراسکتا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جتنی کیس ڈائری پڑھی گئی ہیں ان میں لکھا ہے تفتیشی افسر نہیں تھا،کیس نیب پراسیکیوٹر نے چلانا ہوتا ہے گواہ موجود ہوتے تھے۔
جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیئے کہ دونوں فریقین ہی نہیں چاہتے تھے کہ کیس چلے، ویڈیو کال پر بھی چارج فریم ہوسکتا ہے۔
عدالت نے فریقین کے وکلاء سے استفسار کیا کہ کتنے دن میں تحریری دلائل دے دیں گے؟اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ دو ہفتوں کی مہلت دی جائے، عدالے نے کہاکہ دو ہفتے بہت ہیں ایک دو دن سے زائد نہیں دیئے جائیں گے۔
اس کے بعد عدالت نے جمعے تک فریقین کو تحریری دلائل جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
Comments are closed.