کراچی میں ہونے والے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے دوران پریزائڈنگ آفیسر نے دو بجے ہی فارم 45 پر پولنگ ایجنٹس سے دستخط کروالیے، فارم 45 پر دستخط پولنگ ختم اور گنتی مکمل ہونے کے بعد ہوتے ہیں۔
اطلاع ملنے پر پی ایس پی کے رہنما حسان صابر پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے، حسان صابر کے مطالبے پر پریزائیڈنگ آفیسر نے دستخط شدہ فارم 45 کینسل کردیے۔
الیکشن کمیشن نے پریزائڈنگ آفیسر کے اقدام کا نوٹس لے لیا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فارم 45 اور 46 مرتب ہونے تک دستخط نہیں لیے جاسکتے۔
این اے 249 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار سے زائد ہے، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 1 ہزار 656 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 935 ہے۔
حلقے میں 276 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 184 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس جبکہ 92 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسمٰعیل، تحریکِ انصاف کے امجد آفریدی، پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے مصطفیٰ کمال، ایم کیو ایم کے حافظ مرسلین، پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل مقابلے میں شامل ہیں۔
حلقے میں 18 آزاد امیدواروں سمیت مجموعی طور پر 30 امیدوار ضمنی الیکشن لڑ رہے ہیں۔
سندھ حکومت نے آج این اے 249 میں تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ این اے 249 میں ضمنی انتخاب پاکستان تحریکِ انصاف کے فیصل واؤڈا کے مستعفی ہونے پر ہو رہے ہیں۔
فیصل واؤڈا سینیٹر منتخب ہونے پر قومی اسمبلی کی اس نشست سے مستعفی ہوئے تھے۔
Comments are closed.