امریکا کے کمانڈر سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) جنرل کیتھ فرینکلن میکنزی نے کہا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش کے دوبارہ فعال ہوجانے کا خدشہ ہے۔
اپنے ایک بیان میں جنرل کیتھ ایف میکنزی کا کہنا تھا کہ یہ خطے کے ممالک اور خاص طور پر پاکستان کے لیے شدید تشویش کی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش جیسی تنظیموں کے دوبارہ فعل ہوجانے کا امکان موجود ہے۔
جنرل کیتھ ایف میکنزی نے کہا کہ ان تنظیموں کا فعال ہوجانا وسطی ایشیائی ریاستوں اور ایران کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے، افغانستان میں استحکام ہونا چاہیے۔
جنرل میکنزی نے کہا کہ افغانستان سے نکلنے کے بعد دباؤ برقرار نہ رکھا گیا تو القاعدہ اور دولت اسلامیہ افغانستان میں دوبارہ منظم ہو سکتی ہیں۔
امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ یہ دباؤ افغان حکومت کی طرف سے ڈالا جاسکتا ہے، ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مستقبل میں افغان حکومت کے خد و خال کیا ہوں گے۔
جنرل میکنزی نے کہا کہ طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ان تنظیموں کو افغانستان کی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔
امریکی کمانڈر سینٹ کام کا کہنا تھا کہ توقع ہے اگر طالبان مستقبل میں افغان حکومت کا حصہ بن جاتے ہیں تو وہ وعدے کی پاسداری کریں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی ہم یہ نہیں جانتے کہ افغان حکومت کی شکل کیا ہوگی۔
Comments are closed.