زارا علینہ کے قاتل کے ساتھ ’جیل میں سیکس‘ پر خاتون اہلکار کے خلاف تحقیقات، مقتول کا خاندان گہری تشویش میں مبتلا،تصویر کا ذریعہMET POLICE

  • مصنف, تھامس میکنٹاش
  • عہدہ, بی بی سی نیوز
  • 52 منٹ قبل

مقتول لا گریجویٹ زارا علینہ کی خالہ فرح ناز کو یہ جان کر ’گہرا دُکھ‘ پہنچا کہ ان کی بھانجی کا قاتل مبینہ طور پر جیل کی ایک اہلکار کے ساتھ سیکس کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ فرح ناز نے کہا کہ بیلمارش جیل کی انتظامیہ کو ’کئی سوالوں کے جواب دینے ہیں‘۔ یہ قید خانہ برطانیہ کی سب سے محفوظ جیلوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ زارا علینہ کو جون 2022 میں قتل کیا گیا تھا۔ وہ مشرقی لندن کے علاقے ایلفورڈ میں اپنے ایک دوست سے ملنے کے بعد واپس گھر جا رہی تھیں۔ ڈیگنہیم سے تعلق رکھنے والے میکسوینی پیچھا کرنے کے بعد ان پر حملہ آور ہوئے۔ انھوں نے زارا کو نو منٹ تک مارا پیٹا۔ ایک سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے میکسوینی کو پکڑا گیا جس میں یہ سب دیکھا جا سکتا ہے۔

جارڈون میکسوینی نے زارا علینہ کو قتل کرنے اور ان پر جنسی حملہ کرنے کے جرم کا اقرار کیا تھا۔ 35 سالہ زارا کے قاتل جارڈن میکسوینی اس جرم میں کم از کم 33 سال کی قید کاٹ رہے ہیں۔ بیلمارش کو چلانے والی پریزن سروس نے کہا کہ اسے مبینہ واقعے کا علم ہے تاہم اس نے تحقیقات کے باعث مزید تبصرہ نہیں کیا۔ میٹرو پولیٹن پولیس نے کہا کہ 32 سالہ ملزم خاتون کو اپریل میں گرفتار کیا گیا۔ بطور سرکاری اہلکار ان کے اس مبینہ جرم کی تحقیقات جاری ہیں۔ خیال ہے کہ وہ جنوب مشرقی لندن میں بیلمارش جیل میں کام کرتی تھیں لیکن پریزن آفیسر نہیں تھیں۔ فرح ناز نے کہا کہ گذشتہ سال انھیں میکسوینی کے خاتون اہلکار کے ساتھ تعلق کے بارے میں بتایا گیا۔ یہ تعلق قید کی سزا شروع ہونے کے کچھ ہی ماہ بعد قائم ہوا۔ ،تصویر کا ذریعہPA Media

،تصویر کا کیپشنفرح ناز نے کہا کہ بیلمارش جیل کی انتظامیہ کو ’کئی سوالوں کے جواب دینے ہیں‘
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’نظام عدل عمر قید کے ذریعے زندگی بھر سزا کی بات کرتا ہے۔ یہ واقعہ اس اصول کے منافی ہے۔‘’مجرم نے سزا کے چار ماہ بعد ایک خاتون سے تعلق قائم کر لیا۔ اس نے ہمارے لیے کئی سوالات جنم دیے ہیں۔‘’سیکس کی خاطر قتل کا اعتراف کرنے والے شخص، جس کے جرم کی بربریت کو ملک بھر نے تسلیم کیا، اسے بغیر تربیت یافتہ خاتون ورکر کے پاس کیسے جانے دیا گیا؟‘میکسوینی کو سنہ 2006 سے 69 جرائم پر 28 سزائیں ملی تھیں۔ ان میں ڈکیتی، پولیس پر تشدد اور نسلی تعصب کی بنیاد پر کیے گئے جرائم شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیے

،تصویر کا ذریعہMET POLICE

،تصویر کا کیپشنسی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے میکسوینی کو پکڑا گیا تھا
میکسوینی نے اولڈ بیلی میں خود کو سزا ملنے کی سماعت پر جانے سے انکار کیا تھا۔ انھیں اس وقت کم از کم 38 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ نومبر میں کورٹ آف اپیل کے ججز نے میکسوینی کی سزا کم کر کے کم از کم 33 سال کر دی تھی جسے زارا کے خاندان نے افسوسناک قرار دیا تھا۔ فرح ناز کا کہنا ہے کہ اپریل کے اوائل میں اخبار دی سن نے میکسوینی کے میبنہ تعلق پر تحریر شائع کی تھی۔ فرح ناز نے جون میں وزیرِ قانون الیکس چاک سے ملاقات میں اس پر سوال اٹھایا تھا۔ چاک کو اپریل کے وسط میں یہ منصب سونپا گیا۔ مبینہ واقعہ اس سے کچھ ہفتے قبل ہوا تھا۔ گذشتہ ہفتے میٹ پولیس نے تصدیق کی کہ بیلمارش جیل کی اہلکار کے خلاف اسی واقعے پر تحقیقات ہو رہی ہیں۔ اس کے بعد کئی اخباروں میں اس حوالے سے تحریریں شائع ہوئیں۔ گرفتار خاتون کو جولائی 2023 تک ضمانت ملی تھی جبکہ میٹ پولیس کے مطابق انھیں تحقیقات کے دوران رہا کر دیا گیا۔بیلمارش کو انگلینڈ اور ویلز کی تین سب سے محفوظ جیلوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ جیل کے عملے کو بطور سرکاری اہلکار قیدیوں کے ساتھ نامناسب تعلقات پر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ پریزن سروس کی ترجمان نے کہا کہ ’پولیس کی جاری تحقیقات پر تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا۔‘
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}