چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ کسی صورت الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔ ہماری درخواست ہے کہ ہمیں عام انتخابی نشان دے دیں۔ ہم انڈر 18 اور انڈر 19 ٹیم کے ساتھ بھی لڑیں گے، ان کو کھلا گراؤنڈ نہیں دیں گے۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ست گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی ئی سے ملاقات اسلام اباد ہائیکورٹ کے احکامات پر ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ ٹکٹوں کے معاملہ پر ابتدائی مشاورت ہوئی ہے، 2 دن کی مشاورت کے بعد پراسس مکمل ہوجائے گا اور ٹکٹ فائنل کرلیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ الیکشن اہم پراسس ہے، فری اینڈ فیئر پراسس میں جماعتوں کی شمولیت ضروری ہے۔ ہمارے زیادہ تر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔
انہوں ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ عدلیہ اگر ہمارے پارٹی نشان کو بحال نہیں کرتی تو ہم کسی بھی نشان پر الیکشن لڑیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ 8 فروری کو ہمارے مخالفین کو شکست اور جیت پی ٹی آئی کی ہوگی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آبزرویشن دی کہ الیکشن 8 فروری کو ہوں گے۔عدلیہ سے درخواست ہے کہ آپ ہی کا رول ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ایک پارٹی کو سنگل آؤٹ کر کے نکالا جائے گا تو جمہوریت کا نقصان ہوگا۔ جن لوگوں نے پارٹی کے خلاف پریس کانفرنس کی ان کےلیے ٹکٹ پر غور نہیں کیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کسی صورت الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، سپریم کورٹ میں درخواست دے چکے، درخواست کی کہ لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مولانا کی پارٹی ملک کی پارٹی نہیں، انکی جماعت کے پی اور بلوچستان تک رہی۔ مولانا کی سیٹیں پنجاب اور سندھ میں نہیں ہوتیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا کوئی مؤقف نہیں کہ الیکشن کسی صورت ملتوی ہوں۔ دعا ہے الیکشن خوش اسلوبی سے ہوں اور پُرامن ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ سسٹم پر اعتماد نہیں بھی ہے تو ہونا ہے، کیونکہ ہم نے الیکشن لڑنا ہے۔ ہمارے پاس 70 فیصد مقبولیت ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جو حکومت ہارس ٹریڈنگ کے زمرے میں بن کر آتی ہے وہ کیسے ڈلیور کر سکتی ہے؟ ہارس ٹریڈنگ سے بنی حکومت کبھی بھی ملک کو استحکام نہیں دے سکتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کہتے ہیں فری اینڈ فیئر الیکشن کروانا آپکی ذمہ داری ہے۔ ایسی صورت حال میں الیکشن تو ہو جائیں گے لیکن بعد میں کیا ہوگا؟
بیرسٹر گوہر خان نے یہ بھی کہا کہ ہماری درخواست ہے کہ ہمیں عام انتخابی نشان دے دیں۔ ہمارے سارے امیدوار آزاد نہیں ہونے چاہئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نگراں سیٹ اپ سے کوئی مطمئن نہیں ہے۔
Comments are closed.