پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو روم سیکنیس ہوگئی ہے سیکورٹی مسائل کی وجہ سے کھلاڑی زیادہ باہر نہیں جاسکتے۔
حسن علی نے ہر سوال پر مزاحیہ جملے بولے اور پھر سوالات کے جوابات دیے۔
بنگلورو کے چنا سوامی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف میچ سے قبل پریس کانفرنس میں جارحانہ انداز اپنایا اور کہا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کی گاڑی چلتے چلتے رک گئی ایک اسٹاپ آیا تھا اب گاڑی چلے گی پھر مزاحیہ جملہ ادا کیا کہ پاکستان میں پیٹرول سستا ہوگیا اس وجہ سے پاکستان ٹیم کی گاڑی بھی چلے گی۔
کھلاڑیوں کی بیماری اور فٹنس کے حوالے سے حسن علی نے کہا کہ بیماری اور انجری کسی کے ہاتھ میں نہیں ہے کھلاڑیوں کو روم سیکنیس ہوگئی ہے سیکیورٹی کی وجہ سے ہم زیادہ باہر نہیں جاسکتے۔
پاکستان فینز کے حوالے سے کئے گئے سوال پر حسن علی نے کہا کہ پہلے 40 تھے اب آپ لوگ آگئے تو تعداد بڑھ گئی فینز کی کمی محسوس ہوتی ہے لیکن یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔
اپنی ایک سال بعد واپسی کے حوالے سے کہا کہ ان کے ہاتھ میں جادو کی چھڑی ہے میری انٹری وائلڈ کارڈ ہوئی ہے پہلے بھی یہ ہی فاسٹ بولر تھے سوائے نسیم شاہ کے پہلے بھی اسی بولنگ اٹیک نے وکٹیں لیں ہیں۔ آن دا ڈے جو اچھا کھیلتا ہے وہ کامیاب ہوتا ہے، رنز روکنے کے ساتھ ساتھ ہمیں وکٹیں بھی لینا ہوں گی۔
پاکستان کے رن ریٹ کے حوالے سے حسن علی نے کہا کہ پاکستان ٹیم کیلئے اس وقت جیت ضروری ہے رن ریٹ خود ہی بڑھ جائے گا، بھارت کے خلاف میچ میں کھلاڑی ہیرو بھی بنتا ہے اور زیرو بھی اور یہ حقیقیت ہے بھارت کے خلاف ہم اچھا نہیں کھیلے جس ہر تنقید تو ہونی تھی لیکن زندگی ختم نہیں ہوگئی ہمیں آگے بڑھنا ہے۔
Comments are closed.