امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے فلسطین سے اظہارِ یک جہتی کے لیے اتوار کو ملین مارچ کرنے کا اعلان کر دیا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت فلسطین کا معاملہ سب سے اہم ہے، حماس نے اپنے جذبے کی بنیاد پر دنیا کو حیران کر دیا ہے، حماس کے مجاہدین نے اسلامی اخلاق کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔
اُنہوں نے پاکستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ فلسطین سے اظہارِ یک جہتی کے لیے اتوار کو ملین مارچ کریں گے، اس لیے سارے اختلافات بھلا کر ہر شخص مارچ میں شرکت کرے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اتوار کو پورا کراچی فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہو گا۔
اُنہوں نے بلدیاتی انتخابات کے لیے بنائے گئے قوانین کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا قانون آیا تو پتہ چلا کہ چیئرمین، وائس چیئرمین ووٹ شیئر کریں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ میئر کے لیے قانون تھا کہ وہ کونسل کا ممبر ہو لیکن کراچی میں پسند کے آدمی کو میئر بنانے کے لیے قانون بدل دیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلدیاتی قانون پاس ہوا تو پیپلز پارٹی کے لوگ بھی حیران تھے، اب اس قانون کے بعد مزید کارروائی کی جا رہی ہے، مرتضیٰ وہاب کی جانب سے 3 یوسیز سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے ایک سے زائد یوسیز سے انتخابات لڑنے کا پوچھا تھا، مئیر کے انتخابات میں الیکشن کمیشن شریکِ جرم ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کی اے ٹیم مشین بن چکا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ابراہیم حیدری والی یوسی پر حکومتی مشینری استعمال ہو رہی ہے، ضمنی انتخابات میں امیدواروں پر کاغذات نامزدگی واپس لینے کا دباؤ ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ ایسے حالات میں شفاف انتخابات مشکل نظر آتے ہیں، ایسے لوگوں سے مسئلہ ہے جو جمہوریت پر شب خون مارتے ہیں۔
Comments are closed.