مسلح افواج پر تنقید کرنے والوں کو 2 سال کی قید اور 5 لاکھ روپے تک کے جرمانے ہوں گے، قانون کی مخالفت کرنے والے کے خلاف سول عدالت میں کیس چلے گا۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کرمنل لا ترمیمی بل منظور کرلیا۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے مل کر بل کی مخالفت کی۔ وزارت قانون نے بل کی مخالفت جبکہ وزارت داخلہ نے حمایت کی۔
اجلاس میں ووٹنگ کرانے پر پانچ پانچ ووٹ برابر ہوئے تو چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے حکومتی رکن امجد علی خان کے مجوزہ بل کے حق میں ووٹ ڈال دیا اور بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
مریم اورنگ زیب بولیں پرائیویٹ ممبر کو چاہیے کہ وہ آرٹیکل 19 پڑھ لیں، ہتک عزت اور آزادی اظہار کا قانون موجود ہے۔
آغا رفیع ﷲ بولے یہ قانون سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہوگا، اداروں پر نیک نیتی سے کی گئی تنقید بھی اس قانون کے دائرے میں آئے گی۔
Comments are closed.