آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پولیٹیکل پارٹی کے خلاف نہیں مسلح جتھے کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ 9 مئی ملک میں سیاہ دن ہے، کے پی پولیس نے بھی واقعے پر بہت سی گرفتاریاں کی ہیں، کراچی پولیس نے بھی ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ تمام واقعات کی جیو فینسنگ کی ہے، گرفتار افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کے جناح ہاؤس پر حملہ خطرناک تھا، سیف سٹی کیمروں میں تمام ویڈیو شواہد موجود ہیں۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ قانون اپنا راستہ خود بناتا ہے، گرفتاری کے وارنٹ کی تکمیل کے لیے گئے تو منصوبہ بندی کے تحت ہنگامہ آرائی کی گئی، اب تک 3200 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سیف سٹی کے کیمرے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے لگائے گئے، شرپسندوں نے سیف سٹی کے کیمروں کو بھی آگ لگائی، کوئی کسی سرکاری عمارت میں گھسنے کی کوشش کرے گا تو جو قانون میں لکھا ہے وہی کیا جائے گا۔
پنجاب کے آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ شرپسند ہمارے مس گائیڈڈ لوگوں، خواتین کی آڑ میں ہنگامہ آرائی کریں یا جلاؤ گھیراؤ کریں تو ایسے میں پولیس کا گولی چلانا بہت مشکل ہے۔
Comments are closed.