وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کی تنقید کے پیچھے ان کا اپنا احساسِ عدم تحفظ ہے، بھارت کی سرزمین پر کشمیر کاز کو اجاگر کیا، مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بھارت اپنا یک طرفہ فیصلہ واپس نہیں لیتا تو بات نہیں ہوگی۔
بھارت سے وطن واپسی پر کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بی جے پی کی کوشش ہے ہر مسلمان کو دہشتگرد کہا جائے، بی جے پی میں نفرت اتنی بڑھ چکی کہ وہ مجھے بھی دہشتگرد قرار دینا چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم تو خود دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہیں، بھارت کا شہری بھی دہشتگردی کا شکار ہوجائے ان کیلئے بھی درد ہوتا ہے، جب تک ہم دہشتگردی کے مسئلہ کو سیاسی کریں گے لوگ مرتے رہیں گے، سیاستدان جو بھی کہتے ہیں خطے کے عوام امن چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے عمل سے دکھایا کہ نہ وہ عالمی قوانین اور نہ معاہدوں کو اہمیت دیتا ہے، بھارت کب تک یو این قرار دادوں اور عالمی قوانین کو نظرانداز کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ حیران ہوا کہ بی جے پی کا ایک بھی مسلمان رکن پارلیمنٹ نہیں، اجلاس میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دیا، ہم نے بھارت کی سرزمین پر پاکستان کا مقدمہ لڑا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جب تک بھارت اپنا یک طرفہ فیصلہ واپس نہیں لیتا بات نہیں ہوگی، بھارتی عوام میں کشمیر سے متعلق یک طرفہ بیانیہ چل رہا تھا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے جو نکات ضروری تھے وہ اجلاس میں اٹھائے، بھارت کا میرا دورہ وہاں اپنا مؤقف رکھنے سے متعلق کامیاب رہا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ جس سے بھی ملاقات ہوئی اس نے سی پیک پروجیکٹ کی تعریف کی، بھارت کے سوا ایس سی او کا ہر رکن سی پیک کی تعریف کرتا ہے، سینٹرل ایشیا کے ممالک سی پیک کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
Comments are closed.