وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے بارشوں کی پیش گوئی کے حوالے سے صوبوں کو مشورہ دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ محکمۂ موسمیات نے 28 اپریل سے 7 مئی تک بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، اس دوران ملک کے بیشتر حصوں میں آندھی، ژالہ باری اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ تمام متعلقہ اداروں کو اس دوران الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، صوبوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر میں نالوں کی صفائی، بجلی کے کھمبوں کی مضبوطی، مقامی سیلاب کی صورت میں سڑکوں تک رسائی شامل ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا، گلگت بلتستان، کشمیر، مری، گلیات میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، مانسہرہ، ایبٹ آباد، چترال، دیر، سوات، کوہستان، گلگت بلتستان اور کشمیر میں یکم سے 4 مئی تک سیلاب آ سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے کچھ حصوں، ڈی جی خان کے پہاڑی علاقوں میں 28 اپریل سے 2 مئی تک سیلاب آ سکتا ہے، اس عرصے کے دوران سیاحوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شیری رحمٰن کا مزید کہنا ہے کہ کشمیر سے کراچی تک غیر مستحکم موسمی نظام کے تحت شہری سیلاب کا بھی خدشہ ہے، بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں کے لیے خصوصی ایڈوائزری بھی جاری کر دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی نے یہ بھی کہا ہے کہ ماہی گیروں کو سمندروں میں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، کسان حضرات بارشوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے اپنے معاملات ترتیب دیں۔
Comments are closed.