پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے بہترین ہیروئن کا خطاب اپنی اہلیہ خوش بخت سرفراز کے نام کردیا۔
پوڈ کاسٹ پر انٹرویو کے دوران سرفراز سے میزبان نے سوال کیا کہ آپ کی فیورٹ ہیروئن کون ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ بہترین ہیروئن جو ہیں وہ خوش بخت سرفراز ہیں۔
مشہور یوٹیوبر نادر علی کو پوڈ کاسٹ انٹرویو کے دوران سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ 2017 میں آئی سی سی چیمپنئز ٹرافی جیتنے کے بعد جب پاکستان واپس آرہا تھا تو ہماری گلی ٹوٹی ہوئی تھی جو میرے گھر پہنچنے سے پہلے راتوں رات تعمیر کردی گئی تھی، جسے دیکھ کر میں حیران ہوگیا تھا۔
سرفراز احمد اپنے ساتھ سیکیورٹی کیوں نہیں رکھتے، اس بات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچپن سے جس علاقے میں پلے بڑھے ہیں وہاں پر میں سیکیورٹی کے ساتھ گھومنا بالکل پسند نہیں کرتا، اکثر موٹر سائیکل پر سفر کرتا ہوں۔
سابق کپتان نے چیمپنئر ٹرافی جیتنے کے بعد وکٹری جشن منانے کی یادیں تازہ کردیں۔ انہوں نے کہا کہ اوول سے جب ہم دبئی ایئرپورٹ پہنچے تو ہمیں وہیں پر پروٹوکول ملنا شروع ہوگیا تھا، اور وہاں بھی لوگوں کی جانب سے ہمارا زبردست استقبال کیا گیا اور لوگوں کا بھرپور پیار ملا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ دبئی ایئرپورٹ سے جب ہم کراچی پہنچے تو وہاں بھی ایئرپورٹ پر ہمیں کافی رش دیکھنے میں نظر آیا تھا، جس کے بعد میں نے اپنی اہلیہ اور بیٹے کو اپنے سسر کے ساتھ بھیج دیا تھا جبکہ میں خود عوام کے ساتھ قافلے کی صورت میں اپنے گھر کی طرف روانہ ہوگیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب ہم اپنے گھر کی طرف پہنچے تو راستے میں ڈرائیور کو فون آرہے تھے کہ راستے بند ہیں گاڑی یہاں سے نکالو، وہاں سے نکالو جسے دیکھ کر مجھے کافی حیرانی ہوئی تھی، تاہم جب میں اپنے گھر کی طرف پہنچا تو مجھے محلے میں ہزاروں افراد کھڑے نظر آئے اور بڑی مشکل سے اپنے گھر پہنچ سکا۔ تا ہم لوگوں کا پیار دیکھ کر بہت خوشی ہورہی تھی یہ میری زندگی کے یادگار لمحات تھے۔
Comments are closed.