لاہور کی احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ریفرنس نیب ترامیم کے تحت چیئرمین نیب کو واپس بھجوا دیا۔
خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی۔
احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے خواجہ برادران کی بریت کی درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
جج نے ریمارکس دیے کہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی بریت کی درخواستوں پر بھی کوئی فائنڈنگ نہیں دی، عدالت کو نئی ترامیم کے تحت اس کیس پر سماعت کا اختیار نہیں ہے۔
خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے بریت کی درخواستوں پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سعد رفیق اور سلمان رفیق نہ پیراگون کے شیئر ہولڈر ہیں، نہ اسپانسر، نہ ڈائریکٹر ہیں، اس کیس میں جرم ثابت ہونے کا امکان نہیں ہے۔
وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ابھی تک نیب کے جتنے بھی گواہ ریکارڈ ہوئے وہ کچھ بھی ریکارڈ پر نہیں لاسکے، عدالت دونوں کی بریت کی درخواستوں کو منظور کرے۔
واضح رہے کہ خواجہ برادران کو لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر 11 دسمبر 2018ء کو گرفتار کیا گیا تھا، ان پر 4 ستمبر 2019ء کو فرد جرم عائد کی گئی اور سپریم کورٹ سے 17 مارچ 2020ء کو ضمانت منظور ہوئی۔
Comments are closed.