پاکستان تحریک انصاف کے 8 مارچ کو جاں بحق ہونے والے کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کی ہلاکت کے حقائق سامنے آنے لگے۔
نگراں وزیرِ اطلاعات پنجاب نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 مارچ کو پی ٹی آئی کے کارکن علی بلال کو اسپتال چھوڑ کر جانے والے دونوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی بلال عرف ظل شاہ کو بظاہر کسی گاڑی نے ہٹ کیا، جس گاڑی نے ہٹ کیا تھا سمجھ یہ آ رہی ہے وہی گاڑی اسپتال لے کر آئی۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب آج تحریک انصاف کے کارکن کی ہلاکت کے معاملے پر پریس کانفرنس کریں گے۔
واضح رہے کہ علی بلال کو اسپتال میں چھوڑ کر جانے والے دونوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تفتیشی ٹیم نے علی بلال کو لانے والی گاڑی کو بھی قبضے میں لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی موت تشدد سے ہوئی، اس کے جسم پر تشدد کے نشان تھے۔
علی بلال کا پوسٹ مارٹم کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں کیا گیا تھا۔
Comments are closed.