پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان اس وقت امریکا اور اسٹیبلشمنٹ کے پاؤں پکڑ رہا ہے، ان کو گرفتار کرنے کی کوئی جلدی نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ چوہے بلی کا کھیل کچھ دیر اور جاری رہے، اگر عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، عمران خان نے چند روز سے ڈرامہ شروع کر رکھا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی ملزم نے کبھی عدالت میں پیش ہونے سے انکار نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے حکم پر ماضی میں بھی عمل کیا، آگے بھی کریں گے، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، اگر عدالت گرفتاری کا حکم دیتی ہے تو گرفتار ہونا چاہیے۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یہ شخص ابن الوقت ہے جس کا سیاست سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کام کر رہا ہے، قومی اور صوبائی اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کی کوئی مجبوری نہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کی مدد کے بغیر کبھی ایک قدم نہیں اٹھایا، سیاستدان عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں، ٹی وی پر روتے دھوتے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 75 سال میں کسی ملزم نے بھی عدالتوں میں پیش ہونے سے انکار نہیں کیا، سیاسی رہنما اپنی ساکھ، عزت، عقائد اور نظریات کے تحفظ کے لیے قربانیاں دیتے آئے ہیں، نواز شریف نے سیکڑوں پیشیاں بھگتیں، قید ہوگئے، نااہل ہوگئے۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ آج عدالت میں عمران خان کے وکیل کے پاس وکالت نامہ نہیں تھا، عمران خان نے اپنی سیاست جنرل مشرف سے شروع کی، اس شخص کی سیاست کو جب تک اسٹیبلشمنٹ کا وینٹلی لیٹر نہ لگا ہو اس کی سیاست کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان پہلے جنرل باجوہ کی تعریف کرتے تھے، آج ان کا کورٹ مارشل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نئے چیف آف اسٹاف سے ملاقات کے لیے ترلے کر رہے ہیں، یہ بھول جاتے ہیں کہ ان کے سیدھی ٹانگ پر پلاسٹر ہے یا الٹی ٹانگ پر، حکومت تحمل سے کام لے رہی ہے، ہمیں کوئی جلدی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان گھر پر تھے اور شبلی فراز لکھ کر دے رہے ہیں کہ وہ گھر پر نہیں، کچھ دیر بعد وہ وہیں سے نکل کر تقریر کرتے ہیں، ان کے سپورٹرز کو پتہ لگ رہا ہے کہ عمران خان بزدل آدمی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اس شخص کی سیاسی اوقات سامنے آ رہی ہے، اسپتال کے لیے فنڈنگ ملی اور اس شخص نے پی ٹی آئی کے لیے استعمال کیں، شوکت خانم اچھا ادارہ رہا ہے،یہ اس کو چونا لگانے سے باز نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار بھی کہہ چکے کہ عمران خان مکمل صادق و امین نہیں، عدالتیں ایسے فیصلہ نہیں دیا کرتیں، ہم نے 100 فیصد صادق و امین نہیں کہا تھا، میں نے پہلی بار سنا ہے کہ 50 فیصد اور 75 فیصد بھی صادق و امین ہوتا ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ عمران خان کو سلیکٹیو انصاف اور ٹریٹمنٹ دی گئی، اس طرح کا سلیکٹڈ انصاف اور سہولتیں نہیں ملنی چاہئیں، اگلے چند دنوں میں ان کی اوقات مزید سامنے آ جائے گی، عمران خان اور اس کے اہلخانہ کی کرپشن کی داستانیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو کہتا ہے جیل بھرو، خود ضمانتیں کرالیتا ہے، یہ مکافات عمل ہے کہ اپنی ججمنٹ کی تاویلیں پیش کر رہے ہیں، اگر سلیکٹیو انصاف دیا گیا تو جو کچھ بچا کچا ہے وہ بھی نہیں رہے گا، آپ چوہے کی طرح چھپ رہے ہیں، یہ سب کے پاؤں پکڑے گا، اس شخص میں زرا بھی ہمت نہیں، نواز شریف سے تھوڑی سی جرات اور ہمت مانگ لے، ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل آن ریکارڈ ہے، اتنا چھوٹا آدمی ہے،امریکا جاکے کہتا رہا کہ جاکے اے سی اتاروں گا۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ان کو ان ساری چیزوں میں کوئی شرم و حیا بھی نہیں آتی، ان کا کیا اخلاقی معیار ہے وہ مجھے نہیں معلوم، عدالت میں پیش نہ ہونے کی روایت عمران خان نے ڈالی، کارکنوں کو کہہ رہا تھا جیل جاؤ، خود جیل نہیں جانا چاہتا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف گرفتار ہوا، اس کا بھائی، اس کے بھتیجے، بیٹی بھی گرفتار ہوئی، ہم اپنے اوپر الزامات کا دلیری اور عزت آبرو سے مقابلہ کرتے ہیں، اسے پتہ ہے اس پر لگے الزامات درست ہیں، توشہ خانہ کے نئے رولز اینڈ ریگولیشن بن رہے ہیں، نئے قواعد کے تحت توشہ خانہ کے سارے تحائف ریاست کے پاس جائیں گے، وزارت دفاع کی کوئی سمری التوا کا شکار نہیں۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ چند ماہ سے دہشتگردی کے واقعات افسوس ناک ہیں، ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور قابو پایا، ساری قوم متحدہ ہو کر دہشت گردی سے جیسے ماضی میں لڑی، اب بھی کامیاب ہوں گے۔
Comments are closed.