اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پولیس کی اپیل پر فواد چوہدری کو طلب کر لیا، عدالت نے ان کو ساڑھے 12 بجے تک پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کر دیا۔
پولیس نے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج کے سامنے اپیل دائر کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر فواد چوہدری کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
سیشن جج طاہر محمود خان نے پولیس کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔
سیشن کورٹ کی طرف سے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو آگاہ کر دیا گیا ہے، فوادچوہدری کو کچھ دیر بعد اسلام آباد کچہری لایا جائے گا۔
سیشن جج نے کہا کہ جسمانی ریمانڈ کی اپیل میں ملزم کی کمرہ عدالت میں موجودگی ضروری ہے۔
پراسیکیوشن نے جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ نے فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔
پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا جہاں تفتیشی افسر نے ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
دورانِ سماعت جج نے کمرۂ عدالت میں فواد چوہدری کی ہتھکڑی کھولنے کی استدعا منظور کی تھی اور ساتھ ہی انہیں کمرۂ عدالت میں اپنی فیملی سے ملنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
فواد چوہدری کو 25 جنوری کو لاہور سے گرفتار کر کے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
عدالت نے فواد چوہدری کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔
Comments are closed.