اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے درآمدی دستاویز کی کلیئرنس سے متعلق بینکوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک زرمبادلہ کا انتظام کر کے ادائیگی کرنے والوں کے دستاویزات کلیئر کریں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بینکوں کو درآمدی دستاویزات کلیئر کرنے کا طریقہ کار فراہم کیا ہے، بینکوں کو خوراک، دوائیں، توانائی وغیرہ کی درآمدات کو ترجیح دینے کا کہا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کاروباری طبقے نے بندرگاہ پر درآمدی مال پھنسنے کی نشاندہی کی ہے، شپننگ دستاویزات کلیئر نہ ہونے کے سبب بندرگاہ پر مال پھنسا ہے، بینکوں کو کہا ہے 180 یا اس سے زائد دن کی ادائیگیوں کی درآمدات پہلے کلیئر کریں۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ بینکوں کو 18جنوری تک منگوایا گیا سامان 31 مارچ تک کلیئر کرنے کا کہا ہے، بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ پورٹ پر پہنچی شپمنٹ کے دستاویزات کلیئر کریں۔
اسٹیٹ بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ صارفین کو درآمدی سامان خریدنے سے پہلے اجازت لینے کا پابند بنائیں۔
Comments are closed.