عراق کی سیکیورٹی فورسز نے ڈالر کی قیمت کنٹرول کرنے کیلئے بغداد میں دو بڑی کرنسی ایکسچینج کمپنیز پر چھاپے مارا۔
وزارت داخلہ کے مطابق الحارثیہ اور الکفاح پر چھاپہ مار کر متعدد تاجروں کو گرفتار کیا گیا۔
آج وزیراعظم شیعہ السوڈانی نے اعلان کیا تھا حکومت دینار کو مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بحران کو بڑھاوا دینے والوں کو باز آنے کی تلقین کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ 2004 سے عراق کا مرکزی بینک مالیاتی استحکام برقرار رکھنے کیلئے امریکی ڈالر کی فروخت بولیوں کے ذریعے کرتا ہے۔
2020 کے آخر میں سینٹرل بینک آف عراق نے بینکوں اور ایکسچینج کمپنیز کیلئے ایک ڈالر کا ریٹ 1182 دینار مقرر کیا تھا جبکہ کھلی منڈی میں ایک ڈالر 1200 دینار کا مل رہا تھا۔
تب سے اب تک حکومت نے دینار کی قدر کم کرکے ایک ڈالر کے مقابلے میں 1460 دینار کر دی ہے۔
بلیک مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 1500 دینار تک پہنچ گیا ہے، آج کھلی منڈی میں ایک ڈالر 1650 دینار کا فروخت ہوا۔
Comments are closed.