یو ٹرن کو اپنی سیاسی حکمت عملی کی بنیاد قرار دینے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنی حکومت گرنے کے بعد دو بیانیے تشکیل دیے۔
عمران خان نے ایک امریکی سازش کا الزام، اور دوسرا اسٹیبلشمنٹ پر یہ الزام عائد کیا کہ اس نے پی ٹی آئی کی حکومت ہٹانے میں اپوزیشن کی مدد کی، تاہم پچھلے ہفتے انہوں نے بڑے آرام سے اپنے دونوں بیانیے بدل لیے۔
عمران خان نے ہفتے کو اپنی پارٹی کے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چلیے مان لیتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کی حکومت ہٹانے کی سازش نہیں کی، لیکن وہ انہیں حکومت سے ہٹانے کی کوشش کو روک تو سکتی تھی۔
چند روز پہلے انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ امریکی سازش کا بیانیہ پیچھے چھوڑ آئے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ پر پاکستانی تاریخ کے بدترین الزامات لگانے کے بعد اب انہوں نے بڑے مزے سے یہ کہہ دیا کہ اسٹیبلشمنٹ کو ان کی حکومت گرنے سے روکنا چاہیے تھا۔
اس سے پہلے وہ اپنے سیاسی حریفوں پر کرپشن اور 35 پنکچرز سمیت کئی الزامات لگا چکے ہیں جو بعد میں بےبنیاد ثابت ہوئے۔
اگر اسٹیبلشمنٹ ان کی حکومت گرنے کے دوران غیر جانب دار رہی تو پاکستان کا آئین تقاضا بھی تو اسی کا کرتا ہے، پھر عمران خان اسٹیبلشمنٹ پر بدترین الزامات کیوں لگاتے رہے؟
کسی پر بڑے سے بڑا الزام لگا کر ایک سہانی صبح وہ الزام واپس لے لیا جائے تو کیا الزام لگانے والے کو اس کی کوئی سزا نہیں ملنی چاہیے؟
Comments are closed.