ایران میں زیر حراست خاتون کی ہلاکت پر مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف ایرانی سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن پر یورپی یونین نے ایران پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
یورپی یونین سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز کریک ڈاؤن کے خلاف ایران پر پابندیوں کے لیے یورپی یونین ممالک میں اتفاق ہوگیا ہے۔
یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ اگلے پیر کو ایران پر پابندیاں عائد کریں گے۔
ایران میں زیر حراست خاتون کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے 25 روز سے جاری ہیں۔
ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق مظاہرین کے خلاف ایرانی سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں 180 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایران میں اسکارف پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر تیرہ ستمبر کو گرفتار ہونے والی 22 سالہ مہیسا امینی تین روز بعد پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔
Comments are closed.