ماہر قانون جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا ہے کہ معافی نہ مانگنے سے متعلق حامد خان کے بیان پر تعجب ہوا ہے۔ ابھی تک جو چیزیں سامنے آئیں تھیں اُس سے لگ رہا تھا کہ عمران خان کا ذہن بدل گیا ہے۔
پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر) شائق عثمانی کا کہنا تھا کہ 29 تاریخ کو جو حلف نامہ عمران خان جمع کروا رہے ہیں اُس میں بھی وہی ہوگا جو حامد خان کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ معاملہ وہی ہے جو گزشتہ سماعت میں تھا، اور جو کیس ملتوی ہوا ہے وہ عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے ملتوی ہوا ہے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر سپریم کورٹ بارجسٹس (ر) رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ عدالت نے عمران خان کی معافی سے متعلق کہا ہے کہ وہ بادی النظر میں مطمئن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ عمران خان اپنے حلف نامے میں افسوس کا لفظ استعمال کرتے ہیں یا غیر مشروط معافی کا لفظ استعمال کریں گے۔
Comments are closed.