بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

بھارتی سیاحتی کمپنی کے CEO سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں کیوں؟

ممبئی کی سیاحتی کمپنی کے شریک مالک کو سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔ ان کی جانب سے کی گئی پوسٹ تنقید کی زد میں آگئی۔

مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر سیاحتی کمپنی کے شریک بانی پرشانت پیٹی (Prashant Pitti) نے اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ایک ورکر کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا جس نے عین جوائننگ کے روز کمپنی جوائن کرنے سے انکار کردیا۔

پوسٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ’’برائے مہربانی کوئی ان مسائل کو حل کرے جو کمپنی کے مالکان کو برداشت کرنے پڑتے ہیں‘‘۔

انہوں نے لکھا کہ’’جب ورکر جاب لیٹر قبول کرنے کے بعد عین موقع پر انکار کرتا ہے تو ایسی صورت میں کمپنی کا وقت اور ذرائع ضائع ہوتے ہیں، کمپنیاں مہینوں انتظار کرتی ہیں اور دیگر تمام ممکنہ امیدواروں کو مسترد کر دیتی ہیں لیکن امیدوار آخری دن فیصلہ کرتے ہیں کہ گویا انہیں کمپنی جوائن کرنی ہے یا نہیں‘‘۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسا صرف چھوٹے لیول پر نہیں ہوتا بلکہ اعلیٰ پوسٹ کے ورکرز بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔

پرشانت پیٹی کی پوسٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی جو بعدازاں ان کے ہی گلے پڑگئی۔ سوشل میڈیا صارین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ورکر کے اقدام کو درست اور اس کا حق قرار دے دیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے کمنٹس میں تبصرہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’’کمپنیاں بھی ورکرز کو بغیر پیشگی اطلاع کے نکال دیتی ہیں، کیا وہ بھی ایسا ہی کرتے ہیں؟‘‘۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’’یہ کچھ نیا نہیں ہے اگر کسی کو زیادہ بہتر آفر ملے گی تو وہ اسی کا انتخاب کرئے گا، کیا آپ اس کی جگہ ہوتے تو ایسا نہیں کرتے؟ یہ اس کا حق ہے کہ وہ وہی فیصلہ کرئے جو اس کے حق میں بہتر ہو جیسا اکثر کمپنیاں بھی کرتی ہیں‘‘۔

جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ ’’کمپنیوں کو بھی اپنی پالیسی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، ریزائن کے بعد 60 یا 90 دن کا نہیں بلکہ 30 سے 45 دن کا نوٹس پیریڈ دیا جائے تاکہ دونوں مشکلات سے بچ سکیں‘‘۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.