لاہور میں 17 گروپوں کے 210 ٹارگٹ کلرز کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا ہے، ان تمام ٹارگٹ کلرز کو بیرون ملک سے آپریٹ کیا جارہا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق لاہور میں بیرون ملک سے ٹارگٹ کلرز کے گروپ آپریٹ کر رہے ہیں، جو 17 ہیں اور ان کے پاس 210 ٹارگٹ کلرز ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ٹارگٹ کلرز پیسوں کے حصول کے لئے شہریوں کو قتل کرتے ہیں، پولیس افسران اور سیاستدان ٹارگٹ کلرز کا اگلا ہدف ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹارگٹ کلرز گیٹ وے اور انٹرنیٹ کے ذریعے رابطے کرتے ہیں، انہیں ٹریس کرنا مشکل ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب نے ٹارگٹ کلرز کے خلاف کارروائی کے لیے اسپیشل رپورٹ سی سی پی او لاہور کو بھجوادی ہے۔
رپورٹ کے ساتھ سی سی پی او لاہور کو جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے تجاویز بھی دی گئی ہیں اور کہا گیا کہ گروپوں کے زیر اثر افراد کی نقل و حرکت مانیٹر کی جائے۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ شوٹرز کی اندرون بیرون ملک رابطوں کا سراغ لگایا جائے اور شہر میں جو خوف و ہراس ہے اُس کے خاتمے کےلیے جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کیا جائے۔
Comments are closed.