امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں طالبان کی اعلیٰ قیادت ردعمل دینے کے حوالے سے غور کر رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے اتوار کو ہونے والے ڈرون حملے کی تصدیق کی تھی لیکن ان کا کہنا تھا کہ حملے کا نشانہ بننے والا گھر خالی تھا۔
ایک طالبان رہنما نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا ہے کہ طالبان قیادت میں اعلیٰ سطح پر غور جاری ہے کہ امریکی ڈرون حملے پر ردعمل دیا جائے یا نہیں، اور اگر طے ہوجائے کہ ردعمل دیا جانا ہے تو اس کا طریقہ کار کیا ہونا چاہیے۔
طالبان رہنما نے مزید کہا کہ ردعمل کے حوالے سے پچھلے دو دن سے بہت طویل بات چیت جاری ہے۔
واضح رہے کہ افغان طالبان کا ردعمل بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ فی الوقت وہ اپنی حکومت تسلیم کروانے کے لیے بین الاقوامی برادری پر زور دے رہے ہیں۔
طالبان حکومت اربوں ڈالر کے منجمد اثاثے بھی بحال کروانا چاہتی ہے۔
Comments are closed.