سعودی عرب کی کابینہ سے منظور شدہ شخصی احوال کے قانون میں ترمیم کی گئی ہے۔
اس ترمیم کے مطابق منگنی توڑنے والے فریق کو منگنی کے دوران دیے گئے تحائف واپس لینے کا حق نہیں ہوگا۔
سعودی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس قانون کے تحت متاثرہ فریق یعنی جس سے منگنی توڑی گئی وہ منگنی توڑنے والے سے اپنے تحائف واپس کرنے کا مطالبہ کرسکتا ہے۔
ایسی صورت میں منگی توڑنے والے فریق پر لازم ہے کہ وہ تمام تحائف واپس کرے یا اگر ضائع ہوگئے تو اس کے مساوی رقم ادا کرے۔
قانون میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ منگنی کے بعد فریقین میں سے کسی کی وفات ہوجائے تو تحائف واپس کرنے کا مطالبہ بے جا ہوگا۔
قانون کے مطابق منگنی کے دوران لڑکے کی طرف سے لڑکی کو دی جانے والی اشیا تحفہ سمجھا جائے گا۔
Comments are closed.