وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جب آئین واضح ہو تو تشریح کی ضرورت ہی نہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے چوہدری شجاعت سے خط کی تصدیق بھی لی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پنجاب کے ایم پی اے نہیں لیکن ہدایت ان کی مانی گئی، ریاست اور اداروں کو نقصان پہنچانے والوں کو سدھارا جائے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا مطلب پاکستان تحریک انتشار ہے۔ ریاست سے بڑھ کر کوئی نہیں، یہ ہمیشہ اداروں کو ڈرا کر یرغمال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آرٹیکل (A)63 میں واضع طور پر پارٹی سربراہ کا ذکر ہوا ہے، الیکشن کمیشن کو پارٹی سربراہ ہی خط لکھتا ہے، چوہدری شجاعت ہی مسلم لیگ (ق) کے پارٹی سربراہ ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ اسد عمر کے خط میں پارٹی سربراہ کا ذکر کر کے ووٹ کی ہدایت کی گئی، اسد عمر جہاں بھی جائیں گے ان کے خط کو ثابت کر کے دکھاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کےآخری لمحوں میں پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی، انہوں نے اپنے ہر قول سے افراتفری مچانے کی کوشش کی۔
وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی، حکومت کے خاتمے پر جج صاحبان کے خلاف بیان دے رہے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن میں ہمارے ووٹ مسترد کیے گئے، ہم نے سینیٹ الیکشن کے فیصلے کو اختلاف کے باوجود قبول کیا۔
Comments are closed.