پنجاب اسمبلی میں 22 جولائی کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں ممکنہ خلل ڈالے جانے کیخلاف بشارت راجہ کی قرارداد منظور کرلی گئی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی اور ڈپٹی اپوزیشن لیڈر بشارت راجہ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ حکومتی دہشت گردی عروج پر ہے، حکومتی انٹیلی جنس اور دیگر ادارے ہمارے لوگوں کی لوکیشن ٹریس کر رہے ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ ہمارے ارکان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، انہیں دھمکایا اور ریاستی مشینری کو ہمارے خلاف استمعال کیا جارہا ہے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان ممبران اسمبلی کو وفاقی حکومت کے ادارے کی جانب سے ہراساں کرنے کی مذمت کرتا ہے۔
اس میں یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب 22 جولائی کو سپریم کورٹ کے حکم پر کروایا جارہا ہے، اس عمل میں مداخلت کرنا اور اسے روکنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔
بشارت راجہ کی قرارداد میں کہا گیا کہ اداروں کو مداخلت سے باز رکھا جائے اور مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔
ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کی جانب سے پیش کی گئی اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
Comments are closed.