پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل میں 30 روپے فی لیٹر اضافے پر جہاں عوام میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں میمرز نے اسے ہنسی میں اُڑا دیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر بننے والی میمز کا سیلاب آیا ہوا ہے، یہ میمز ناصرف صارفین کو ہنسنے پر مجبور کر رہی ہیں بلکہ سائیکل کی خریداری کا مشورہ بھی دے رہی ہیں۔
ٹوئٹر پر وائرل ایک میم میں پیٹرول کی قیمتوں میں ایک ساتھ 30 روپے کے اضافے پر میمرز کا کہنا ہے کہ اب گاڑیاں چلانے کے بجائے بطور گملا استعمال کر لینا چاہیے۔
ایک اور میم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ملازم دفتر پہنچنے کے لیے اپنے بچے کی سائیکل چلاتا ہوا جا رہا ہے جبکہ اس کا بچہ اپنی سائیکل چھِن جانے پر رو رہا ہے۔
دوسری جانب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر موٹر بائیکس رکھنے والوں کو اپنی بائیک کا جنازہ نکال دیا ہے۔
واضح رہے کہ IMF کے دباؤ کے سبب پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کا تیل 30 روپے لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے، پیٹرول 179.86روپے، ڈیزل 174.15، لائٹ ڈیزل 148.31 اور مٹی کاتیل 155.56 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا ہےکہ عمران حکومت نے جاتے ہوئے بارودی سرنگیں بچھائیں، آئی ایم ایف پیٹرول کی قیمت بڑھانے تک قرض دینے کیلئے تیار نہیں، سول حکومت چلانےکا خرچہ 42 ارب اور سبسڈی سوا 100ارب روپے ہے۔
15دن میں 55 ارب روپےکا نقصان برداشت کرچکے، عمران خان کے فارمولے پر جاؤں تو ڈیزل 305 روپے کا ہوجائے تاہم ہم سیاسی فائدے کے لیے ریاست کا نقصان نہیں کریں گے۔
Comments are closed.