پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ملک محمد احمد خان کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، گلہ دبایا گیا، ڈپٹی اسپیکر ابھی اپنی چیئر پر نہیں بیٹھے تھے کہ ان پر حملہ کردیا گیا۔
لاہور میں اویس لغاری، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک محمد احمد نے کہا کہ 20 سے 25 ارکان نے ڈپٹی اسپیکر پر حملہ کیا، حملہ کرنےوالوں میں خواتین ارکان بھی شامل تھیں۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ حملہ آور ارکان نے اسپیکر کی چیئر اور ڈائس پر قبضہ کیا، اسمبلی کے ایوان میں 5 گھنٹے تک ہنگامہ آرائی جاری رہی۔
انہوں نے کہا کہ منڈی بہاء الدین اور گجرات سے بھرتی کئے گئے اسمبلی ملازمین بھی ارکان پر تشدد کرتے رہے، کالی وردیوں میں ملبوس یہ اسمبلی ملازمین ارکان کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
ملک محمد احمد نے کہا کہ علیم خان گروپ، چھینہ گروپ اور دیگر عثمان بزدار کی وزارت اعلیٰ کیخلاف تھے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ آپ جھوٹ پر مبنی بیانیہ عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں، اسپیکر کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ غیر جانبدار ہو، ڈپٹی اسپیکر نے عدالت عالیہ کے حکم پر الیکشن کروائے، عدالت نے چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب کو بھی احکامات جاری کیے۔
Comments are closed.