نئے آئی جی سندھ رفعت مختار کی جانب سے عہدے کا چارج لیتے وقت 7 سینئر ترین پولیس افسران ان کا استقبال کریں گے۔
ذرائع کے مطابق گریڈ 21 کے افسر رفعت مختار کا تعلق پولیس سروس کے 23 ویں کامن سے ہے، سندھ پولیس میں ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ خادم حسین رند بلوچ نئے آئی جی رفعت مختار کے گروپ سے ہیں مگر ان سے ایک نمبر اوپر ہیں۔
19 ویں کامن کے اعلیٰ افسر عمران یعقوب منہاس قائم مقام آئی جی سندھ اور مظفر شیخ ایڈیشنل آئی جی ہیں، ایڈیشنل آئی جی فرحت جونیجو 21 ویں کامن جبکہ ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو 22 ویں کامن سے ہیں، ایڈیشنل آئی جی منیر شیخ اور طارق قریشی 23 ویں کامن سے ہیں۔
سندھ پولیس میں چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ 7 سینئر ترین پولیس افسران کو جونیئر افسر رفعت مختار کی ماتحتی قبول کرنا ہوگی، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ کیا سینئر افسران کا جونیئر کی کمانڈ میں کام کرنا آسان ہوگا یا نہیں۔
ایک ریٹائرڈ اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق ماضی میں اتنی بڑی تعداد میں سندھ میں پولیس افسران کو سپر سیٹ نہیں کیا گیا، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کچھ سینئر افسران جونیئر کی ماتحتی میں کام کرنے کے لیے رضامند ہو جائیں گے اور ہوسکتا ہے کہ بعض ایسا قبول نہ کریں۔
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ایک دو افسران ہوں تو کوئی مسئلہ نہیں، اتنی بڑی تعداد میں افسران کا صوبہ سے تبادلہ پولیس فورس میں نئی تبدیلی لائے گا، کیونکہ سندھ سے جتنے پولیس افسران جائیں گے وفاق سے اتنی ہی تعداد میں نئے اعلیٰ افسران کو سندھ بلوانا پڑے گا۔
اسٹیبلشمنٹ ذرائع نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ رفعت مختار کو انتہائی سوچ بچار کے بعد سندھ کے حالات ٹھیک کرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے اور وہ کراچی اور کچے سمیت صوبے کے حالات پر ہر لحاظ سے قابو پا لیں گے۔
اسٹیبلشمنٹ ذرائع کے مطابق تقرریاں اور تعیناتیاں کرتے وقت سینئر جونیئر نہیں دیکھا جاتا بلکہ مجموعی ملکی مفادات زیر نظر ہوتے ہیں۔اسٹیبلشمنٹ ذرائع کے مطابق جو افسران سندھ میں پہلے کام کرتے رہے ہیں انہیں بھی بھرپور موقع دیا اور انہوں نے بہت اچھا کام کیا۔
رفعت مختار کی تعیناتی کسی کی ڈیموشن نہیں اور نہ کسی کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ نئے اسائنمنٹ پر رفعت مختار بھی بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔
Comments are closed.