وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ 5 فیصد سے زائد کیسز والے علاقوں میں اسکول عید تک بند جبکہ دفتری اوقات دوپہر2 بجے تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ تمام وہ اضلاع جہاں 5 فیصد سے زیادہ مثبت کیسز ہیں وہاں اسکول بند کردیے جائیں گے جبکہ عید تک آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے۔
وزیر اعظم کی زیرِ صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کےاجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام بازار شام چھ بجے تک کھلے ہوں گے، شام 6 بجے کے بعد اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ دفتر میں 50 فیصد سے زیادہ لوگوں کو نہ بلایا جائے، لاک ڈاؤن کے حوالے سے صوبوں سے مل کر پلان بنائیں گے، آکسیجن کی سپلائی میں بہتری کی ہدایت کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ان ڈور ڈائننگ پر پہلے سے پابندی ہے، ٹیک اوے کی اجازت ہوگی ۔
وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہمارے ہیلتھ سسٹم اور اسپتالوں پر دباؤ ہے، ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو لاک ڈاؤن کیا جائے گا، ہم اپنی صلاحیت کا نوے فیصد تک استعمال کررہےہیں، اگر ہم ایس او پیز پر عمل نہیں کرتے توہمیں لاک ڈاون کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب وزیر اعظم نے قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ فوج ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پولیس کی مدد کرے گی۔
Comments are closed.