365 اسکوائر کلومیٹر غزہ کی پٹی کو اسرائیل نے کھنڈر بنا دیا۔
2006 سے اسرائیلی محاصرے میں دنیا کی سب سے بڑی جیل میں کہیں محفوظ مقام نہیں، اسرائیلی بمبار طیارے آتے ہیں، موت برسا کر نکل جاتے ہیں۔
زمین پر ایمبولینسوں کے چیختے سائرن، زخمیوں کی سسکیاں اور شہداء کے لواحقین کی آہیں رہ جاتی ہیں، کچھ دیر کا سناٹا اور پھر بمباری شروع کردی جاتی ہے۔
ترک چینل نے غزہ کی پٹی کے مصائب دنیا کے سامنے رکھ دیے۔
غزہ میں 18 روز سے بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی بند ہے، جنریٹرز کے بغیر اسپتال کام کرنے سے قاصر ہیں۔
اوکسفیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کا محاصرہ جاری رکھ کر بھوک کو جنگی ہتھیار کےطور پر استعمال کر رہا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیل کی بمباری سے تقریباً 481 فلسطینی شہید ہوئے، اسرائیلی فوج کی بمباری سے غزہ میں میں اب تک7 ہزار 28 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں زخمیوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی، بمباری میں 940 بچوں سمیت 1650 فلسطینی لا پتا ہیں، امکان ہے لا پتا افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبوں تلے دبے ہوئے ہیں، اسرائیلی جارحیت سے 12 اسپتال، 57 طبی مرکز مکمل طور پر نا قابل استعمال ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے تل ابیب سمیت اسرائیلی شہروں پر راکٹوں سے جوابی حملے کیے گئے، جن میں کئی افراد زخمی ہوگئے، جبکہ حزب اللّٰہ نے اسرائیلی ٹینک کو تباہ کر دیا۔
Comments are closed.