بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

27 سالہ چینی کو کم عمر بچہ نظر آنے پر کوئی ملازمت دینے کو تیار نہیں

وسطی چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کا ایک 27 سالہ شخص اس وجہ سے نوکری حاصل نہیں کر پارہا کہ اس کی ظاہری وضع قطع اور شکل صورت سے وہ کم عمر بچہ لگتا ہے۔

کم عمر نظر آنا دوسروں کے لیے ایک نعمت ہوسکتی ہے لیکن اس نوجوان کے لیے یہ ایک مصیبت بن گئی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اسکے لیے ملازمت حاصل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

ماؤ شینگ نامی اس نوجوان سے کہا جاتا ہے کہ وہ جو عمر بتارہا ہے وہ غلط ہے اور وہ اس سے کافی کم عمر ہے۔

ماؤ شینگ کے دعوے کو کوئی ماننے کو تیار نہیں اور ہر ایک اس بات پر متفق ہے کہ وہ دس برس سے زیادہ کا نظر نہیں آتا۔ 

زیادہ تر کمپنی اور فیکٹری حکام اس کی عمر کے حوالے سے دعوے پر یقین نہیں کرتے اور کوئی ایسا کرتا بھی ہے تو یہ کہہ کر انکار کردیتا ہے کہ حکومت کی جانب سے چائلڈ لیبر کے الزام میں ان کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔

ماؤشینگ کی یہ اسٹوری جب سوشل میڈیا پر شیئر ہوئی تو وہ راتوں رات مشہور ہوگیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ملازمت کرکے اپنے اسٹروک کے شکار والد کی مدد کرنا چاہتا ہے، لیکن سب اسے کم عمر قرار دے کر نوکری نہیں دیتے۔

اس صورتحال پر جب انٹرنیٹ صارفین نے کمپنی مالکان پر تنقید کی تو اب اسے ملازمت کی پیشکش کی گئی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.