وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ری شیڈولنگ کے لیے27 ارب ڈالر کے قرض پیرس کلب کے تحت نہیں ہیں، 27 ارب ڈالر کے غیر پیرس کلب کے قرض کو ری شیڈول کرانے کی کوشش کریں گے۔
اسحاق ڈار نے خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرض میں تخفیف کی درخواست کا بھی ارادہ نہیں، پاکستان کا ڈیفالٹ ہونا خارج از امکان ہے، دسمبر میں میچور ہونے والے بانڈز کی توسیع بھی نہیں چاہیے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام پر نظرِثانی کی درخواست کابھی ارادہ نہیں۔
وزِیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیلاب سے ملک میں بڑے پیمانے پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں، آئندہ سال گندم درآمد کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لیے پیرس کلب نہیں جائے گا۔
گزشتہ اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستان بانڈز کی بروقت ادائیگی کرے گا، اتحادی حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، گزشتہ حکومت کی وجہ سے ملک مسائل کا شکار ہوا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کی پاسداری کریں گے۔
Comments are closed.