وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ آج پاکستان میں 2019 کے بعد سستی ترین چینی مل رہی ہے، چینی 70 سے 75 روپے فی کلو دستیاب ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کو جواب دینا ہوگا کہ کیوں شہزاد اکبر کے کہنے پر کیس بنتے اور بند ہوتے تھے، شہزاد اکبر نے شوگر ملز کے ٹیکس چوری پر چشم پوشی کیوں کی؟
مفتاح اسماعیل نے سوال کیا کہ کسی نے 37 طلباء کے پڑھنے کی جگہ کے لیے 1 ارب روپے کیوں دیے؟ خان کی ٹیم نے آئی ایم ایف کے سامنے کچھ اور یہاں کوئی اور بات کی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تاریخ کے سب سے تیز ترین بجٹ خسارے تحریک انصاف کے دور میں رہے، عمران خان کی حکومت نے کرپشن کے بھی ریکارڈ قائم کیے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان معیشت میں بارودی سرنگیں بچھا کرگئے ہیں، آج ملک میں چینی 2019 کے بعد سستی ترین ہے، یوٹیلیٹی اسٹور میں چینی قیمت 70 روپے کردی، 20 کلو آٹے کا تھیلا 1200 سے 800 کردیا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی پر 200 روپے کلو کی رعایت دے دی گئی ہے، قیمتوں میں کمی شہباز شریف نے کی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک طرف مغربی ممالک پر سازش کا الزام دوسری طرف ان کے لوگ باہر جارہے ہیں، لندن سے کچھ دن پہلے آکر پی ٹی آئی رہنماؤں نے مدینے میں ہلڑ بازی کی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چند دنوں میں بجلی لوڈشیڈنگ کی صورتحال بہتر کردی، پی ٹی آئی نے چینی کمپنیوں کے 290 ارب روک لیے، سعودی عرب سے گزارش کی ہے اسٹیٹ بینک میں رکھے پیسے رواں سال واپس نہ لیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ کچھ دنوں میں آئی ایم ایف وفد آ رہا ہے، ہم پورا مقابلہ کریں گے، مشکل وقت کا سامنا کریں گے، ہم آپ کو معاملات بہتر اور مہنگائی کم کرکے دکھائیں گے۔
Comments are closed.