وزارتِ توانائی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 2013ء سے 2018ء کے دوران بجلی کی ملکی پیداوار میں 11 ہزار 650 میگا واٹ کا اضافہ ہوا۔
جاری کیے گئے بیان میں وزارتِ توانائی کا کہنا ہے کہ 2013ء سے 2018ء کے دوران تقریباً 3 ہزار میگا واٹ کلین انرجی شامل کی گئی، اس میں 1350 میگا واٹ ہائیڈل اور 1400 میگا واٹ ونڈ اور سولر بجلی شامل تھی۔
2013ء سے 2018ء کے دوران 680 میگا واٹ نیو کلیئر بجلی بھی شامل کی گئی، سی پیک کے تحت ملکی تاریخ میں پہلی بار تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کا آغاز کیا گیا، تھر کول پر مبنی 660 میگا واٹ کا منصوبہ فعال ہے۔
2018ء کے بعد سی پیک پر حکومتی پالیسی تعطل کا شکار ہوئی،جس کے باعث تھر کول کے تقریباً 2000 میگا واٹ کے 3 منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے۔
سی پیک پر تعطل سے تھر کول بلاک 6 پر مجوزہ 1320 میگا واٹ کا اہم منصوبہ آگے نہیں بڑھا۔
2016ء میں 884 میگا واٹ سکھی کناری پن بجلی پراجیکٹ کی تعمیر شروع ہوئی، یہ پروجیکٹ 2024ء میں مکمل ہو گا۔
وزارتِ توانائی نے یہ بھی بتایا ہے کہ 2017ء میں 720 میگا واٹ کے کروٹ پن بجلی پروجیکٹ کا آغاز ہوا، یہ پروجیکٹ رواں سال جولائی میں مکمل ہو کر بجلی فراہم کرنا شروع کر دے گا۔
Comments are closed.