بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

20 منٹ کی ورزش سے نو عمر بچے تندرست

جرنل پیڈیاٹرکس میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نوعمر بچوں کی روزانہ 20 منٹ کی سخت ورزش ان کی صحت پر مثبت نتائج مرتب کر سکتی ہے۔

بچوں کو بڑھتی عمر کے ساتھ امراضِ قلب اور پھیپھڑوں کی مختلف بیماریوں کی شکایت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ نوعمر بچوں میں 20 منٹ کی ورزش سے کارڈیو ریسپائٹری صحت اچھی رہتی ہے، یعنی دل اور پھیپھڑے تندرست رہتے ہیں اور ان اعضاء میں آکسیجن کی فراہمی معمول کے مطابق رہتی ہے۔

ورزش کی عادت سے بچے مستقبل میں موٹاپے، ذیابیطس، بلڈ پریشر، امراضِ قلب اور دماغی امراض سے بچ سکتے ہیں۔

اس تحقیق میں 339 بچے شامل کیے گئے جن کی عمریں 13 سے 14 برس تھیں، تمام شرکاء کو اسکولوں میں 2 سال تک ورزش کرائی گئی جس کے اثرات نوٹ کرنے کے لیے کلائی پر سینسر پہنائے گئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف 20 منٹ تک پوری قوت سے دوڑنے والے بچوں کا کارڈیو ریسپایئٹری سسٹم بہتر انداز میں کام کرتا ہے اور اس سے سب سے زیادہ بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں جب کہ اس سے زائد وقت کی ورزش کا کوئی خاص فائدہ سامنے نہیں آیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مروجہ معیارات کے تحت ہر نو عمر بچے کو روزانہ 60 منٹ کی متعدل سے شدید درجے کی ورزش تجویز کی جاتی ہے، حالیہ تحقیق سے اس کے دورانیے کو کم کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر نو عمر اور بڑھتے ہوئے بچے خود کو فٹ رکھنا چاہتے ہیں تو وہ 60 منٹ کی درمیانی شدت کی ورزش یعنی تیز قدمی کی بجائے 20 منٹ کی دوڑ کو اہمیت دیں کیونکہ اس کے بہت فوائد ہیں۔

اس طرح صرف 20 منٹ کی دوڑ لگانے سے نو عمر بچے خود کو بہتر رکھ سکتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.