کراچی کی جیل میں قید کی سزا پوری کرنے والے 20 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر دیا گیا ہے جنہیں کل لاہور کی واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
محکمۂ داخلہ سندھ کے ذرائع مطابق پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے اور بلا اجازت مچھلیوں کا شکار کرنے پر گرفتار کیے گئے 20 ماہی گیر کراچی کی لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں قید تھے۔
قید کی سزا پوری ہونے پر حکومتِ پاکستان نے انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔
محکمۂ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات پر ان 20 ماہی گیروں کو آج (اتوار کی صبح) کراچی کی لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے رہا کر دیا گیا ہے۔
رہائی پانے والوں میں سنیل ولد پیارے لال، راجو والد وینود، بچی لال ولد رام سہواک، ویوک ولد رام باسل، جئے سنگھ ولد دوسا بھائی، دنیش ولد رائے سنگھ، کمبلاپا بھویش ولد بابو بھائی، ہری ولد بھیکا، منو ولد ویرا، کرسان ولد کھیمہ، بھگت ولد باسو، بھویش ولد بھیکھا، نریش ولد سدی، کانا ولد دیوا، گوپال ولد جینا، احمد ولد دادا، بھیما ولد مالا، بھارت ولد ہاجہ اور دھیرو ولد کالا شامل ہیں۔
لانڈھی جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ عظیم تھیبو نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ پاکستانی جیلوں میں 588 بھارتی ماہی گیری قید ہیں جن میں سے 42 کے کیسز چل رہے ہیں جبکہ 516 سزا یافتہ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان بھارتی قیدیوں میں 10 سویلین قیدی بھی شامل ہیں جبکہ بھارتی جیلوں میں 620 پاکستانی ماہی گیر قید ہیں جن کی رہائی کے لیے بھارت کو اقدامات کرنے چاہئیں۔
جیل حکام کے مطابق ان ماہی گیروں کو ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے ان ماہی گیروں کو جیل اہلکاروں کی نگرانی میں بس کے ذریعے لاہور پہنچایا جا رہا ہے۔
ماہی گیروں کے تمام سفری اخراجات ایدھی فاؤنڈیشن برداشت کر رہی ہے۔
ترجمان ایدھی فاونڈیشن کے مطابق رہا کیے گئے ماہی گیروں کو بلقیس ایدھی کی جانب سے خیر سگالی کے تحت فی کس پانچ پانچ ہزار روپے نقدی اور استعمال کا ضروری سامان بھی دیا گیا ہے۔
ماہی گیروں کی بھارتی حکام کو سپردگی کی تقریب لاہور کی واہگہ بارڈر پر کل (پیر کی) دوپہر ہو گی۔
Comments are closed.