ڈائریکٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز کموڈور علی عباس کا کراچی میں پھنسے بحری جہاز سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ جہاز پھنسا کس مقام پر ہے، ماہرین اور ٹیکنیکل ٹیمیں جائزہ لیں گی کہ وہاں پانی کی گہرائی کتنی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کموڈور علی عباس نے کہا کہ اگر جہاز کی ڈیپ گراؤنڈنگ ہوئی ہے تو نکالنے کا عمل گھنٹوں کا نہیں مزید طویل ہوگا، اگر پانی کی گہرائی زیادہ ہے تو ہائی لو واٹر اور ٹگ کی مدد سے نکالا جاسکتا ہے۔
کموڈور علی عباس نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ کسی نے ٹرائل اور ٹیسٹ نہیں کئے، جہاز کی مرکزی ذمے داری اور کام متعلقہ کمپنی کا ہے، جہاز ہمارےساحل پر پھنسا ہے تو متعلقہ ادارےاس پر کام کر رہے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ذمے دار ادارے اس سے متعلق یقیناً کوئی نہ کوئی کام کررہے ہوں گے۔
Comments are closed.