روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں کا اچانک دورہ کیا جس کی ویڈیوز سرکاری ٹی وی چینل نے جاری کردیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق عالمی عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے اگلے ہی روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اچانک یوکرین کے الحاق شدہ علاقے ماریوپول کے دورے پر پہنچے۔
روسی سرکاری ٹی وی کے مطابق رات گئے پیوٹن نے مقامی شہریوں سے ملاقات کی، ویڈیوز میں انہیں رات کو ڈپٹی وزیراعظم کے ہمراہ گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق روسی صدر اپنی فوج کے مہینوں تک جاری رہنے والے محاصرے کے دوران کیے جانے والے کئی شدید حملوں کے مقامات کے قریب سے گزرے۔
رپورٹس کے مطابق روسی صدر نے ماریوپول شہر میں کنسرٹ ہال اور تعمیر کردہ نئے کمپاؤنڈ کا دورہ بھی کیا۔
ماریوپول کے ایک جلاوطن میئر بویشینکو نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ ’ماریوپول میں جو کچھ ہوا اس وجہ سے ماریوپول پیوٹن کے لیے ’ذاتی‘ اہمیت کا حامل ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن نے ماریوپل شہر پر جو عذاب ڈھایا تھا۔ کوئی دوسرا شہر اس طرح تباہ نہیں ہوا تھا، کوئی دوسرا شہر اتنے عرصے تک محاصرے میں نہیں تھا۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’وہ ذاتی طور پر دیکھنے آئے ہیں کہ انھوں نے وہاں کیا کِیا ہے۔‘
پیوٹن کا گزر ایسے تباہ شدہ اسپتال کی عمارت کے پاس سے بھی ہوا جہاں سے روسی بمباری کے دوران ایک حاملہ خاتون کو زندہ نکالا گیا تھا جس نے اگلے دن بچے کو جنم دیا تھا تاہم اسی اسپتال میں ایک اور حاملہ خاتون ہلاک ہوگئی تھی۔
پیوٹن کی گاڑی ایک ایسے موڑ سے بھی گزری جہاں مہلک بمباری میں کم از کم 300 اور ممکنہ طور پر 600 سے زیادہ شہری مارے گئے تھے۔
اس موڑ پر ایک عمارت موجود تھی جس میں روسی فوج کے محاصرے کے دوران کئی بے گھر یوکرینی شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔
بویشینکو کے مطابق ’روس کو پتہ تھا لوگ کہاں ہیں، اور انہوں نے جان بوجھ کر ان جگہوں کو تباہ کر دیا اور لوگوں کو مارا۔‘
پیوٹن نے وہ مقام بھی دیکھا جو کسی زمانے میں یوکرینی شہریوں کی تفریح کے لیے میلہ لگتا تھا، کلاسیکی موسیقی کی محفلیں جمتی تھیں، شہری جشن مناتے تھے۔
محاصرے کے دوران ڈرامہ تھیٹر کی طرح کنسرٹ ہال کو شہری پناہ کے لیے استعمال کرتے تھے، تہہ خانوں میں چھپے رہتے اور روسی دہشت گردی کے خاتمے کا انتظار کرتے تھے۔‘
واضح رہے کہ ماریوپول گزشتہ سال روسی افواج کی جانب سے جنگ کے شروع میں محاصرہ کے دوران تباہی کا شکار ہوا تھا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) نے یوکرین میں مبینہ جنگی جرائم پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
Comments are closed.