یوکرین کا پیلا کچن: فضائی حملے میں تباہ ہونے والے گھر کی تصویر پر سوشل میڈیا اداس
اپارٹمنٹ کی تباہ شدہ دیوار اور پھلوں کے کٹورے میں سیبوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئیں
یوکرین میں ایک گھر کے شوخ رنگ کچن کی تصاویر اس وقت دنیا کے سامنے آگئیں جب روسی میزائل حملے سے اس کی گھر کی بیرونی دیوار پھٹ گئی، سوشل میڈیا پر ان تصاویر پر صدمے اور اداسی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
یہ اپارٹمنٹ مشہور باکسنگ کوچ میخائیلو کورینوسکی کا گھر تھا، جو سنیچر کو ہونے والے حملے میں مارے گئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ان کی بیوی اور بچے مبینہ طور پر بچ گئے۔
اسی فلیٹ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ حال ہی میں سالگرہ مناتے ہوئے کورینوسکی کی ایک ویڈیو بھی شائع ہوئی ہے۔
ڈنیپرو میں ہونے والے حملے میں 40 افراد ہلاک ہوئے۔
متاثرین میں تین بچے بھی شامل ہیں، جن میں سے 30 سے زائد افراد پیر کی شام تک لاپتہ ہیں۔
یہ تصویر معمول اور غیر معمولی حالات کا عجیب سا امتزاج ہے کہ آرام دہ باورچی خانے کے روزمرہ گھریلو معمولات ایک روسی حملے کے نتیجے میں ہونے والی اچانک اور مکمل تباہی میں گھرے ہوئے ہیں۔
شوخ پیلے رنگ کی الماریوں والا جدید نظر آنے والا کچن اپنی بیرونی دیوار کی مکمل تباہی کے باوجود فضائی حملے کے بعد نمایاں طور پر برقرار رہا۔
سیب کا ایک کٹورا میز پر پڑا ہے، برتن دھلنے کے لیے انتظار میں سنک کے پاس پڑے ہیں اور اوون کے دستانے اب بھی صفائی کے ساتھ لٹک رہے ہیں۔
کیئو کی ایم پی زویا یاروش نے فیس بک پر لکھا ’یہاں لوگوں نے کھانا پکایا ہوگا، باورچی خانے میں بات چیت کی، چھٹیاں منائی، ہنسے اور بحث کی ہوگی۔ ‘
انھوں نے عمارت کی تباہی کا موازنہ اپنے ملک کی قسمت سے کیا ’یہ یوکرین کے جسم پر زخم ہیں۔ ہمارے گھروں پر زخم ہیں۔‘
سوشل میڈیا پر، بہت سے لوگوں نے تصویر میں چھوٹی چھوٹی تفصیلات کو اجاگر کیا، جس میں ایک خاندان کو مشورہ دیا گیا کہ وہ جنگ کے باوجود اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر طریقے سے چلائیں۔
علینا نے ٹوئٹر پ لکھا ’جب میں اس کچن کو دیکھتی ہوں تو مجھے صرف وہی فلیٹ نظر آتا ہے جہاں میں میں پلی بڑھی ہوں، جس فلیٹ میں میرے دادا دادی رہتے تھے، وہ فلیٹ جس میں میرے کزن رہتے تھے، کیونکہ ہم نے بھی کچن کی میز کے نیچے اسی طرح دو سٹولز رکھے ہوا کرتے تھے۔‘
میزائل حملے سے پہلے، ایسا لگتا ہے کہ باورچی خانہ ایک خوشگوار خاندانی لمحے کا مرکز تھا، جہاں ایک بچے کی سالگرہ کی تقریب ہوئی۔
آن لائن شائع ہونے والی ایک ویڈیو جسے یوکرین کی مسلح افواج نے دوبارہ پوسٹ کیا اس میں ایک بچی مسکرارہی ہے اور اسے سالگرہ کا ایک بڑا کیک پیش کیا جاتا ہے جس پر لگی چار موم بتیاں وہ بجھا رہی ہے۔ وہی پیلے رنگ کی الماریاں واضح طور پر دکھائی دے رہی ہیں، وہی اوون کے دستانے اور ٹیلی ویژن ہیں۔
ویڈیو میں نظر آنے والوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ میخائیلو کورینوسکی کا خاندان ہے، جو مبینہ طور پر حملے میں بچ گئے، تاہم باکسنگ کوچ محفوظ نہ رہ سکے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب فلمائی گئی تھی، لیکن یہ ایک واضح یاد دہانی ہے کہ اچانک جنگ کس طرح زندگیوں کو تباہ کر سکتی ہے۔
بی بی سی کی روسی صحافی لیزا فوخت کا کہنا ہے کہ ’شاید یہ وہ کورینوفسکی تھے جنھوں نے اپنے خاندان کے لیے وہ سیب خریدے تھے، عمارت گرنے کے بعد وہ میز پر پڑے رہ گئے تھے، یا شاید یہ وہی تھے جنھوں نے سنک میں ایک پلیٹ چھوڑی تھی تاکہ بعد میں دھو سکے۔ ‘
Comments are closed.