اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر لِندا تھامس نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے 4 کروڑ افریقی باشندے غذائی کمی اور بھوک کا شکار ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے جی 7 سمٹ میں غذائی تحفظ کے لیے ساڑھے 4 ارب ڈالر جمع کیے تھے، جس میں سے 2.76 ارب ڈالر بانٹے جاچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افریقی ممالک نے اس یورپی تنازع میں کسی کی طرف داری نہیں کی ہے اور وہ روس پر پابندیوں کے لیے مغربی ممالک کا ساتھ نہیں دے رہے۔
امریکی سفیر نے کہا کہ روس نے باقاعدہ طور پر یوکرین کی سب سے زیادہ زرخیز زمینوں پر قبضہ کیا اور اب وہ بارودی سرنگوں اور بموں سے انہیں تباہ کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس جان بوجھ کر عالمی طور پر غذا کی فراہمی کو متاثر کرنے کے اقدامات کر رہا ہے، وہ کبھی بھی مسئلے کا سفارتی حل قبول نہیں کرے گا۔
ماسکو نے غذائی بحران کا ذمہ دار ہونے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ مغربی پابندیوں کی وجہ سے اس کے غذائی اور کھاد برآمدات کا عمل سست روی کا شکار ہے۔
Comments are closed.