یوکرین جنگ: روسی ووڈکا شراب خانوں سےغائب، یوکرینی ووڈکا کی مانگ میں اضافہ

ووڈکا

،تصویر کا ذریعہNEMIROFF

،تصویر کا کیپشن

یوری سوروچینسکِی کہتے ہیں کہ دنیا میں شرابیوں کی ایک بڑی تعداد یوکرین سے ’یکجہتی‘ کا اظہار کرنے کے لیے یوکرینی ووڈکا خرید رہی ہیں۔

  • مصنف, جو ہارپر اور وِل سمال
  • عہدہ, بی بی سی بزنس رپورٹرز

جب روس نے گزشتہ سال یوکرین پر حملہ کیا تو اس کی ووڈکا کو دنیا بھر میں دوکانوں کی شیلفوں سے تیزی سے ہٹا دیا گیا تھا۔ یہ روسی ووڈکا کی حریف یوکرائنی برانڈز کے لیے اپنی فروخت بڑھانے کا بہترین موقع تھا۔

یوری سوروچینسکی کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی اس پر ’بے حد فخر کرتے ہیں‘ کہ ان کی یوکرینی ووڈکا ’نیمروف‘ کی عالمی سطح پر فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے مزید کہا کہ ’ہم اپنے برانڈ کو عالمی سطح پر پہچانے جانے پر بہت پرجوش ہیں۔ اور ہم بیرون ملک اپنے صارفین کے مشکور ہیں جو یوکرین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے نیمروف کا انتخاب کر رہے ہیں۔‘

ایک نیوٹرل مشروب ووڈکا جسے زیادہ تر لوگ عموماً ایک ایسی شراب کہتے ہیں جس میں الکوحل کا صرف ذائقہ محسوس ہوتا ہے، اسے میڈیا میں زیادہ شہرت نہیں ملتی ہے۔

46.6 ارب ڈالر کی سالانہ عالمی فروخت کی وجہ سے، یہ ہر جگہ ملنے والی شراب ہے جسے لوگ کوک یا سیون اپ جیسی مشروبات کے ساتھ ملا کر پیتے ہیں، اسے کاک ٹیل تیار کرنے کا بنیادی جزو قرار دیا جاتا ہے، یا ایک ’شاٹ‘ کے طور خالص ووڈکا کو استعمال کیا جاتا ہے۔

اس کے باوجود پچھلے سال اچانک یوکرین پر روس کے حملے کے بعد ووڈکا بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی تھی۔

جنگ کے آغاز کے بعد مغربی ممالک کے صارفین، دکان دار اور حکومتی اداروں نے روسی ووڈکا کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا اور اس کی درآمد پر پابندی عائد کر دی۔

اسی وقت تک مغربی ممالک میں فروخت ہونے والی ووڈکا جن کے برانڈز کے نام روسی زبان میں تھے، جیسے کہ دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ’سمرنوف‘۔ تاہم ان کو بنانے والوں نے فوراً ہی وضاحت دی کہ وہ دراصل روس سے نہیں ہیں۔ سمرنوف بنانے والی کمپنی دراصل ایک برطانوی کمپنی ’دیاجیو‘ ہے۔

ووڈکا کا اصل میں کس قوم سے تعلق ہے اس کے بارے میں گرمجوشی سے بحث ہوتی رہتی ہے اور صدیوں کے دوران بدلتی سرحدوں کی وجہ سے اس بات کا طے کرنا بھی مشکل ہے۔

لیکن زیادہ تر مشروبات کے مورخین اس بات پر متفق ہوں گے کہ آج کا پولینڈ، روس اور یوکرین ووڈکا کے آغاز کا اور پیداوار کا تاریخی مرکز ہیں۔

روسی ووڈکا جو کہ اب بھی بین الاقوامی شیلفوں سے غائب ہے، اب اُس کی جگہ یوکرینی برانڈ شیلفوں میں نظر آرہی ہے۔ اس کے باوجود جنگ زدہ ملک یوکرین میں اس کی پروڈکشن کو مشکلات کے ساتھ جاری رکھنا اپنی جگہ خود باعثِ حیرت ہے۔

روسی حملے کے فوراً بعد یوکرینی ووڈکا نیمروف کو اپنی مرکزی ڈسٹلری کو ایک ماہ کے لیے بند کرنا پڑا۔ یہ یوکرین کے دارالحکومت کیئو سے تقریباً 250 کلومیٹر جنوب مغرب میں نیمرِیو شہر میں واقع ہے۔

ووڈکا

،تصویر کا ذریعہNEMIROFF

،تصویر کا کیپشن

اس پر کافی بحث ہوتی ہے کہ ووڈکا کا کس ملک سے تعلق ہے اور یہ اصل میں کس قوم کی شراب ہے۔

یوکرین کے بیشتر کاروباروں کی طرح ووڈکا کی پیداوار بھی بجلی کے بنیادی ڈھانچے پر روسی حملوں کی وجہ سے متاثر ہوئی۔ اس کے باوجود کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے برآمدات میں بڑا اضافہ دیکھا ہے، جس میں برطانیہ میں اس کی فروخت میں دو گنا اضافہ بھی شامل ہے۔

مسٹر سوروچینسکی کہتے ہیں کہ ’لوگوں جب اپنی خریداریاں کرتے ہوئے ہمارے ملک کو اپنے ذہن میں رکھتے ہیں تو یہ بات ہمارے قلب کو گرما دیتی ہے۔‘

ایک اور یوکرائنی ووڈکا کمپنی کے مالک، دیما ڈائینیگا کا کہنا ہے کہ کیئو کے مغرب میں ژئیتومیر شہر میں واقع ان کی ڈسٹلری نے ’حیرت انگیز مضبوطی پیداواری صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔‘ مسٹر ڈئینیگا جن کا برانڈ ڈیماز کہلاتا ہے، وہ کہتے ہیں کہ ’ہم نے گولہ باری دیکھی ہے اور بجلی کی فراہمی کی بندش بھی، لیکن پھر بھی ہم ووڈکا پیدا کرنے اور اسے برآمد کرنے کے قابل رہے ہیں۔‘

جنگ کے آغاز سے ہی وہ یوکرائنی خیراتی اداروں کو اپنے منافع کا ایک حصہ دے رہے ہیں۔

مسٹر ڈئینیگا کہتے ہیں کہ ’جنگ سے پہلے سے ہی ان کی ووڈکا کی فروخت (عالمی سطح پر) مسلسل بڑھ رہی تھی، لیکن یوکرین کی حمایت کے ساتھ ساتھ ہماری چیریٹی تنظیموں کے ذریعے مجموعی طور پر یوکرائنی مصنوعات کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔‘

ووڈکا

،تصویر کا ذریعہDIMA’S

،تصویر کا کیپشن

دیما ڈئینیگا کا کہنا ہے کہ ان کی ووڈکا فرم نے برے حالات میں بھی مضبوطی کا مظاہرہ کیا ہے۔

یوکرائن سے ہجرت کرنے والے والدین کی بیٹی، کیتھرین ویلنگا کینیڈا میں پلی بڑھی ہے۔ 1997 میں اس نے یوکرین واپس منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تھا، اور اس کی یوکرین ووڈکا میں دلچسپی بڑھتی گئی۔ اُس کی دلچسپی اتنی بڑھی کہ اس نے اور اس کے شوہر نے ایک پرانی ڈسٹلری خریدی اور 2005 میں ووڈکا برانڈ زرکووا متعارف کرایا۔

روس کے حملے کے بعد ڈسٹلری کو بند کرنا پڑا۔ کچھ پیداوار کو برقرار رکھنے کے لیے مِس ویلنگا نے اس بار اونٹاریو میں، جو کہ یوکرین سے 7,000 کلومیٹر زیادہ دور ہے، ایک فیکٹری حاصل کی۔

فرم کے شراب کشید کرنے کے ماہر کی نگرانی میں اس کمپنی کے کینیڈین برانڈ کو ’زرکووا یونٹی‘ کہا جاتا ہے، اور اس کا تمام منافع یوکرین کے خیراتی اداروں کو جاتا ہے۔

کیئو کے جنوب میں یوکرین کے شہر زولوٹونوشا میں فرم کی مرکزی ڈسٹلری کے باوجود کینیڈا میں یونٹی کی پیداوار جاری ہے، جو گزشتہ ستمبر میں دوبارہ کھولی گئی تھی۔

کینیڈا منتقل ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے، مِس ویلنگا کہتی ہیں کہ ’ضرورت ایجاد کی ماں ہے‘۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’یوکرین میں ہمارے لوگوں نے ہمیں لڑتے رہنے، مضبوط رہنے، زندہ رہنے کا راستہ تلاش کرنے کی ترغیب دی کیونکہ یہی واحد طریقہ تھا جس سے ہم یوکرین کی مدد کر سکتے تھے۔

’ہم نے زندہ رہنے کا فیصلہ کیا اور یوکرین والوں نے ہمیں آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔‘

لیکن کیا تمام ووڈکا کا ذائقہ ایک جیسا ہوتا ہے؟ امریکہ میں مقیم ووڈکا ماہر ٹونی ابو گنیم کہتے ہیں کہ ایسا ’بالکل نہیں‘ ہے!

ان کے فرق کو جاننے کے لیے ’آپ کو بس یہ کرنے کی ضرورت ہے کہ چھ ووڈکا جو کہ مختلف خام مال سے بنائی گئی ہوں، اور دنیا کے مختلف حصوں سے آئی ہوں انھیں ایک جگہ رکھیے، آپ بہت جلد یہ دیکھ لیں گے کہ تمام ووڈکا ایک جیسی نہیں ہوتی ہیں!‘

BBCUrdu.com بشکریہ